عوام کے پیسے پر بادشاہت کے نظام کا خاتمہ ، ڈومور کہنے والا امریکہ افغانستان کیلئے مدد مانگ رہاہے:وزیر اعظم کا کام نہ کرنے والے وزراءکو نکالنے کا عندیہ
پشاور (ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے عوام کے پیسے پر بادشاہت کے نظام کا خاتمہ کررہے ہیں، پنجاب اورخیبر پختونخوا کے وزراءپر مکمل اعتماد ہے،عوام کاپیسہ عوام پر خرچ کرنا چاہئے ، تمام وزراءکو روز آفس جانا چاہئے اور شام تک بیٹھنا چاہئے جووزیر کام نہیں کرے گا،اس سے وزارت واپس لے لی جائیگی ، ڈومور کہنے والا امریکہ آج افغانستان کیلئے مدد مانگ رہاہے ۔
تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا حکومت کی 100روزہ کارکردگی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہاکہ پاکستانی دنیا میں سب سے زیادہ خیرات اور سب سے کم ٹیکس دیتے ہیں، قوم کوجو بھی حکومت کرے اس پر نظر رکھنی چاہئے ، کرپشن عوام کاپیسہ چوری کرکے کی جاتی ہے،صرف اسلام آباد میں قبضہ گروپو ں سے ساڑھے تین سو ارب کی زمین چھڑوائی ہے،یہ عوام کی زمین ہے جس پر مافیاز نے قبضہ کیا ہوا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ ساڑھے اکیس کروڑ پاکستانیوں میں صرف 72ہزار لوگ ہیں جو دو لاکھ کی انکم دکھاتے ہیں، یہ ملک ایسے نہیں چل سکتا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے لوگوں کواعتماد دینا ہے کہ عوام کا پیسہ مغل اعظم طرز زندگی پر خرچ نہیں ہوگا ۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکہ جو پاکستان سے ڈومور کہتا تھا اب کہہ رہاہے کہ طالبان سے بات چیت میں مدد کی جائے، پاکستان نے امریکہ اور افغانستان کی بات چیت کروائی ہے، اگر افغانستان میں امن قائم ہوگیا تو پشاور تجارت اور سیاحت کا حب بن جائے گا،قلعہ بالا حصار کو پشاور میں سیاحت کا مرکز بنایاجائیگا اور ایف سی کو اس کے متبادل جگہ دیدی جائیگی ۔ انہوں نے کہا کہ پشاور کاشہر دنیا کہ قدیم ترین شہروں میں شمار ہوتا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ایگزون 27برس بعد پاکستان میں سرمایہ کاری کررہا ہے اورایگزون نے سمندر میں ایک جگہ دیکھی ہے جہاں ڈرلنگ کی جائیگی ، اس حوالے سے ایگزون کا کہناہے کہ اگر یہاں سے گیس دریافت ہوگئی تو آئندہ پچاس برس کے لئے پاکستان کاگیس کا مسئلہ حل ہوجائے گا ، فاٹا میں جلداز جلد ترقی کیلئے سب سے پہلے ہیلتھ کارڈ دیں گے تاکہ فاٹا کے لوگ اپنا علاج کروا سکیں، قبائلی علاقوں کا پاکستان میں انضمام آسان کام نہیں ہے ، ہم ان علاقوں کی ترقی کیلئے ایک روڈ میپ دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بلدیاتی نظام میں تحصیل ناظم کا الیکشن براہ راست کروائیں گے جس سے ایک مضبوط بلدیاتی نظام وجود میں آئے گا ، سرکار ی ہسپتالوں کو بھی پرائیویٹ ہسپتالوں کی سطح پر لیکر آنا چاہتے ہیں،دو ہیلتھ سیکرٹری نجی ہسپتالوں کے مافیا کے ساتھ ملکر ہمارے پروگرام کوسبوتاژ کررہے تھے ، اس لئے میں وزراءسے کہتا ہوں کہ کوئی بیوروکریٹ اگر کام نہیں کرتاتو اس کے خلاف ایکشن لیا جائے ، اس کونکال دیں ۔ انہوں نے کہا کہ ابھی ادارے ٹھیک کرنے کیلئے ہماری ٹیمیں بن رہی ہیں ، ہماری پارٹی پنجاب اور مرکز میں پہلی دفعہ اقتدار میں آئی ہے ، تھوڑ ا سا صبر کرلیں ، اس ملک میں پیسے کی کمی نہیں ہوگی ، انہوں نے کہا کہ ہم نے پاکستان میں دس ارب درخت لگانے کافیصلہ کیا اور اس پر بہت زبر دست کام ہواہے ، گلوبل وارمنگ ایک بہت بڑا خطرہ ہے ، ہم سارے پاکستان میں دس ارب درخت لگائیں گے اوراس کیلئے کے پی ماڈل کو مدنظر رکھا جائیگا ۔ ان کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کیلئے سپورٹس گراﺅنڈ بنانا بہت ضروری ہے ، اس لئے ہمارے لئے ضروری ہے کہ نوجوانوں کو سپورٹس گراﺅنڈ بناکردیں ، اس پر کوئی زیادہ پیسہ خرچ نہیں ہوتا ، حکومت کی زمینوں کو کھیلوں کے میدانوں اور پارکوں میں تبدیل کیا جائے ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت بھاشاڈیم کے ساتھ مہمند ڈیم بھی بنا رہی ہے ، مہمند ڈیم بننے سے پشاور کا پانی کامسئلہ حل ہوجائیگا ، اب پنجاب اور کے پی میں پانی کی ایک اتھارٹی بنادی گئی ہے ، اس کامقصد یہ ہے کہ ہم نے پانچ سال میں پاکستان کے تمام لوگوں کو پینے کا صاف پانی دینا ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ میں نے اب تک صرف تین چھٹیاں لی ہیں ، وزراءپوری محنت کریں ، میں ان کو تین ماہ کا وقت دے رہاہوں ۔ ان کا کہنا تھاکہ تعلیم کے شعبے کیلئے مزید کام کرنے کی ضرورت ہے ، یکساں نصاب تعلیم سے پاکستان ترقی کرے گا ، ملکی تاریخ میں امیر اورغریب کے درمیان فرق بڑھتا گیا ،غریبوں کے لئے سرکاری ہسپتال بنے اورامیروں کیلئے نجی ہسپتال ، ہم نے غریب طبقے کواوپر اٹھانا ہے ، امیر اور غریب میں فرق ختم کرنا ہوگا ۔