پرویز خٹک کو سپریم کورٹ نے 13لاکھ روپے جرمانہ کر دیا
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )سپریم کورٹ نے سرکاری اشتہارات کیس میں سابق وزیراعلی خیبر پختونخواہ پرویز خٹک کی تصاویر آویزاں کرنے پر انہیں 13 لاکھ 65 ہزار دس دن میں جمع کرانے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سرکاری اشتہارات سے متعلق کیس کی سماعت کی۔اس دوران ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختونخواہ نے عدالت کو بتایا کہ سابق وزیر اعلی پرویز خٹک 13 لاکھ 65 ہزارروپے اپنی جیب سے ادا کرنے کو تیار ہیں ۔عدالت نے پرویز خٹک کو 10 دن میں تیرہ لاکھ 65 ہزار جمع کروانے کا حکم دیتے ہوئے رپورٹ پیش طلب کر لی۔
واضح رہے رواں سال مارچ میں چیف جسٹس آف پاکستان نے لیپ ٹاپ اسکیم، ہیلتھ کارڈز پرشہبازشریف کی تصاویرشائع کرنے پرازخود نوٹس لیتے ہوئے چیف سیکرٹری پنجاب سے استفسار کیا کہ وزیراعلی ٰپنجاب کی تصویر ہر جگہ کیوں آجاتی ہے۔
بعد ازاں چیف جسٹس نے سرکاری اشتہارات از خود نوٹس کیس میں وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو سرکاری اشتہار کے 55 لاکھ روپے قومی خزانے میں جمع کروانے کا حکم دیا تھا اور سیاسی رہنماو¿ں اور متعلقہ وزرائے اعلیٰ کی تصویر شائع کرنے سے روک دیا تھا۔سابق وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف 55 لاکھ روپے جبکہ وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ بھی 14 لاکھ روپے جمع کرائے تھے جبکہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے اشتہارات میں تصاویرشائع نہ کرنےکی یقین دہانی کرائی تھی۔