عمرانی مارشل لاء میں احتساب صرف عمران خان کے سیاسی مخالفین اور سچ بات بولنے والوں کا ہورہا ہے:میاں افتخار حسین
پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن)عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری اور سابق صوبائی وزیر اطلاعات میاں افتخار حسین نے کہا ہے کہ عمرانی مارشل لاء میں احتساب صرف عمران خان کے سیاسی مخالفین اور سچ بات بولنے والوں کا ہورہا ہے،ملک میں جاری ضیا دور کی پالیسیوں سے نکل کر درست سمت کا تعین کرنا ہو گا ،کنفیوژ امریکہ نے بلیک لسٹ سے استثنیٰ دے کر ہماری لاج تو رکھ لی ہے لیکن مذہبی انتہا پسندی، گڈ اور بیڈ کے چکر سے نکلے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا۔
تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اطلاعات میاں افتخار حسین کا کہنا تھا کہ ضیا ء الحق نے اپنے دور آمریت میں امریکی ایما پر ایسے انسان دشمن رویوں کو تقویت دی جس کے نتیجے میں آج تک پاکستان میں تمام مسالک ایک دوسرے کے دشمن بنے ہوئے ہیں،عمرانی مارشل لاء میں احتساب صرف عمران خان کے سیاسی مخالفین اور سچ بات بولنے والوں کا ہورہا ہے،اگر سیلیکٹڈ وزیر اعظم نے احتساب کا یہ فارمولہ اپنی کابینہ پر لاگو کردیا تو کپتان سمیت کوئی بھی نہیں بچے گا۔انہوں نے کہا کہ علیمہ خان کی اربوں روپے کی بے نامی جائیداد اور زلفی بخاری کا کردار ملک کو مدینہ جیسی ریاست بنانے والوں کی ایک جھلک ہے ،حمزہ شہباز کو ای سی ایل میں نام نہ ہونے کے باوجود آف لوڈ کیاجاتا ہے جبکہ زلفی بخاری کا نام ای سی ایل سے نکالنے کیلئے اداروں پر دباؤ ڈالا جاتا ہے،کیا ریاست مدینہ میں انصاف کا پیمانہ یہی تھا؟۔میاں افتخار حسین نے اپوزیشن جماعتوں کو بھی متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر اب بھی اپوزیشن جماعتیں اصل معنوں میں اکھٹی نہ ہوئی تو جمہوریت اور جمہوری نظام کا انجام بہت برا ہونے والا ہے،اپوزیشن جماعتوں کو اب حقیقی معنوں میں متحد ہونا پڑے گا کیونکہ عمران خان کسی اور کی دی ہوئی ڈیوٹی سرانجام دے رہے ہیں۔