نئے پاکستان میں قانون سے سب کے لئے برابر ،کوئی بھی بڑا شخص قانون سے بالا تر نہیں،ہر قانو ن شکن پر ہاتھ ڈالا جائے گا:شہر یار آفریدی
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے کہا ہے کہ پاکستان کے فیصلے پاکستان میں ہی ہوں گے، نئے پاکستان میں قانون سے سب کے لئے برابر ہے ، کوئی بھی بڑا شخص قانون سے بالا تر نہیں ہے، جو لوگ کہتے تھے کہ ہم فائلوں کو ٹائر لگاتے ہیں ، ان کی نفی کا نام نیا پاکستان اور اسلام آباد پولیس ہے، ہر قانو ن شکن پر ہاتھ ڈالا جائے گا، اسلام آباد پولیس کو ماڈل پولیس بنائیں گے۔
نجی ٹی وی کے مطابق پولیس لائن ہیڈ کوارٹر میں ڈی ایس پیز، انسپکٹر، سب انسپکٹر سمیت 183افسران و جوانوں کی ترقی کے ضمن میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر مملکت برائےداخلہ شہر یار آفریدی نے کہا کہ پولیس کی عزت ہماری پہلی ترجیح ہے، اسلام آباد پولیس دنیا کی بہترین پولیس ثابت ہو گی،پولیس کے تمام مسائل حل کریں گے،ٹرانسفر کے خوف کے بغیر انکوائری کی جائے، یہی نئے پاکستان میں پیغام ہے، ریاست پولیس کے پیچھے کھٹری ہے چاہے تجاوزات ہوں، قبضہ مافیا ہو، ڈرگ مافیا ہو یا بڑے مافیا کے خلاف کارروائی ہو؟ وزیر داخلہ آپ کے ساتھ کھڑا ہو گا،افسران دفاتر میں بیٹھ کر احکامات جاری نہ کریں بلکہ وہ میدان میں موجود ہوں تاکہ آپ کو پتہ چلے کہ وہ آپ کے ساتھ کھڑے ہیں، یہ ہے نیا پاکستان جو آپ کو احساس دلا رہا ہے کہ کوئی بھی کھڑپینچ ہو اس پر قانون کے مطابق ہاتھ ڈالا جائے۔انہوں نے کہا کہ وہ لوگ جو کہتے تھے کہ ہم فائلوں کو ٹائر لگاتے ہیں اور تمام نظام ہمارے ہاتھ میں ہے ان کی نفی کا نام نیا پاکستان اور اسلام آباد پولیس ہے،جس طرح آپ پر ریاست اعتماد کر رہی ہے، اب آپ کی بھی ذمہ داری ہے کہ آپ بھی اپنا کام ایمانداری سے کریں۔ انہوں نے کہا کہ 13کے قریب اسلام آباد پولیس کے لوگ جو پیسے سے اپنے ضمیر کو بیچتے تھے ان کے خلاف کارروائی کی گئی ہے، ہماری ذمہ داری ہے کہ اپنی اولاد کو حلال کا لقمہ کھلائیں تو ہمارے ذیادہ تر مسائل تو خود بخود حل ہو جائیں گے لیکن جب حرام کا لقمہ کھائیں گے تو آپ کی عزت نہیں ہو گی اپنا مول نہ لگوائیں ۔انہوں نے کہا کہ میرے سمیت کوئی بھی قانون سے بالا تر نہیں ہے، تین دن پہلے وزیر اعظم کی ہدایت پر میں ایک ایسے سپوت کو ملا ہو جن کی عظمت کو سلام ہے ، کرنل ایوب خود کش بمبار کو جب پکڑنے لگے تو دونوں آنکھیں ضائع ہو گئیں اور زخموں سے چور تھا جب آئی سی یو میں میں ان سے ملنے گیا تو ان کے بھائیوں نے بتایا کہ وزیر مملکت ملنے آئے ہیں،ان کو دیکھنے جب میں آئی سی یو میں گیا تو اس لیول کے مریض نے مجھے اور وزیر اعظم کو پیغام دیا کہ یہ بہت چھوٹی قربانی ہے، کپتان سے کہو کہ پاکستان کے جوان ہر قسم کی قربانی دینے کے لئے تیارہیں، جو قوتیں پاکستان کو کمزور کرنا چاہتی ہیں یہ ان کے لئے پیغام ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے ایک ایسی قوم بننا ہے جس پرکوئی انگلی تک نہ اٹھا سکے،ہم نے ان کے آگے سر نہیں جھکانا،میرے اور آپ کے فیصلے باہر نہیں کئے جائیں گے،اداروں کو مضبوط بنائیں گے،پاکستان کے فیصلے پاکستان میں ہی ہوں گے، تمام فیصلے پاکستانیوں کی سوچ کو سامنے رکھ کر کئے جائیں گے،سدرن کمانڈ لازوال قربانیاں دے رہی ہے،وہ لوگ جو پہاڑوں پر تھے وہ نیچے آرہے ہیں،جس طرح بلوچستان میں سرنڈر کرنے والوں کو ہم گلے لگاتے ہیں اسی طرح چاہے وہ منظور پشتین ہے، چاہے وہ پی ٹی ایم سے جتنے جڑے ہوئے لوگ ہیں، ریاست ان کو عزت دے گی اور گلے لگائے گی لیکن ساتھ ہی ساتھ وہ لوگ کسی اور ایجنڈے میں ملکی مفادات کے خلاف استعمال ہوکر میرے ملک کے اندر انتشار کا سبب بنیں گے یا قانون کو چیلنج کر یں گے تو پھر وہ یاد رکھیں یہ ملک سب کچھ کر سکتا ہے لیکن دھرتی ماں پر سمجھوتہ نہیں کرسکتے ، ان کو عبرت کا نشان بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ پولیس ریفارمز ، ماڈل پولیس بنانا، پولیس کی تعلیم اور صحت ، پولیس کا رویہ چاہے وہ سگنل پر ہو ، ناکے پر ہو ، تھانے پر ہو تمام پولیس والوں کو اپنا رویہ درست کرنا ہو گا۔