محکمہ صحت کی بڑی کارروائی، زائد المعیاد ”سیرپ“ کی 3لاکھ بوتلیں برآمد
لاہور (جنرل رپورٹر)سیکرٹری پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر کیپٹن (ر) محمد عثمان کی سربراہی میں سپیشل آپریشن ٹیم نے عوام کی صحت سے خطرناک کھلواڑ کرنے کی بڑی کوشش ناکام بنادی ہے۔ 2گودام سیل کرتے ہوئے بھاری مقدار میں ایکسپائرڈ شربت برآمد کرلیے گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق سندر انڈسٹریل اور قریبی علاقے میں صحت دشمن عناصر کیخلاف کارروائیاں کی گئیں۔کارروائی کے دوران معروف کمپنی کا وئیر ہاؤس اورپرائیوٹ گودام سیل کرتے ہوئے ایکسپائر ادویاتی شربت کی 3 لاکھ سے زائد بوتلیں برآمد کر لی گئیں۔مزید برآں مالکان کیخلاف مقدمات درج ہوئے تمام ضبط شدہ مال تلف کر دیا گیا۔سیکرٹری پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر کا کہنا تھاکہ سپیشل آپریشن ٹیم نے فروخت کیے گئے شربت کے ٹرکوں کا پیچھا کر کے جعل سازی کا پتہ لگایا۔ ایک سال سے بھی زائد ایکسپائرڈ شربت کو فروخت کرنے کے لیے کمپنی سٹور میں رکھا گیا تھا۔ زائد المیعاد شربت کے 2 ٹرک دس لاکھ میں فروخت کیے گئے جبکہ باقی بھی فروخت کیے جانے تھے۔ کیپٹن (ر) محمد عثمان کا مزید کہنا تھاکہ کمپنی کا سندر انڈسٹریل اسٹیٹ میں گودام اور کوٹ لکھپت میں واقع یونٹ سیل کر دیاگیا ہے۔ قانون کے مطابق ایکسپائرڈ مال کمپنی نے ایک ماہ کے اندر تلف کرنا ہوتا ہے۔ایک سال سے سنبھالا گیا زائد المیعاد شربت تاریخ تبدیل کرکے دوبارہ مارکیٹ میں فروخت ہونا تھا۔انہوں نے واضح کیا کہ جگر کے علاج میں استعمال ہونے والے ایکسپائر ڈشربت کی دوبارہ فروخت سے بڑا دھوکہ کوئی اور نہیں ہو سکتا۔جگر کی بیماری میں مبتلا انتہائی تشویشناک مریضوں کی صحت سے کھیلنا بہت بڑا جرم اور انسان دشمنی ہے۔ناقص ادویات اور اتائی ڈاکٹروں کے خلاف جہاد سمجھ کر کام کا آغاز کر دیا ہے۔