ڈی آئی خان سمیت پسماندہ علاقوں کی ترقی اولین ترجیح ہے:اجمل وزیر خان
ڈیرہ اسماعیل خان(آن لائن)صوبائی حکومت کےترجمان اوروزیراعلیٰ کےمشیر برائے قبائلی اضلاع اجمل وزیرخان نےکہاہے کہ ڈیرہ اسماعیل خان سمیت صوبے کے تمام پسماندہ علاقوں کی ترقی وزیراعلیٰ خیبر پختونخوامحمودخان کی اولین ترجیح ہے،جسکامظہرپشاورسےڈیرہ اسماعیل خان تک صوبے کےتمام جنوبی اضلاع کو ملانے والی موٹروے کی منظوری ہے جس سے ان علاقوں کی تیز تر ترقی کا خواب شرمندہ تعبیر ہو سکے گا۔
ڈیرہ اسماعیل خان سرکٹ ہاؤس میں صحافیوں کیساتھ ملاقات میں پشاور سے ڈیرہ اسماعیل خان موٹروے سے متعلق تفصیلات بتاتے ہوئے اجمل وزیرخان نے کہا کہ339کلومیٹرطویل اس موٹروے کی تکمیل پر250ارب روپے کی لاگت آئے گی اور یہ موٹر وے پشاور سے شروع ہوتی ہوئی ضلع کوہاٹ، ہنگو، کرک،بنوں، لکی مروت، ڈیرہ اسماعیل خان تک جائے گی جبکہ ضلع ٹانک کو بھی لنک روڈ کے ذریعے موٹروے سے منسلک کیا جائیگا۔انہوں نےبتایاکہ اِس موٹر وے میں 15انٹر چینج قائم کیے جائیں گے جن میں سے دو انٹرچینج ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں یارک اور قریشی موڑ کے مقام پر ہوں گے،مجوزہ موٹروے کی تکمیل سے ڈیرہ اسماعیل خان پورے ملک کامعاشی حب بن جائیگاکیونکہ ایک طرف سی پیک منصوبے کے تحت موٹر وے اور دوسری جانب پشاور سے ڈیرہ اسماعیل خان موٹروے کی تکمیل سے ڈیرہ اسماعیل خان کارابطہ ملک کےتمام صوبوں سےبہتر ہونے کی وجہ سے ڈیرہ اسماعیل خان ایک تجارتی راہداری کی صورت اختیار کرے گا۔
ضم شدہ قبائلی اضلاع میں شروع کیے گئے فلاحی منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایسے منصوبے شروع کیے جا رہے ہیں جنکی مثال ماضی میں نہیں ملتی جسکا واضح ثبوت صحت سہولت کارڈ، انصاف روزگار سکیم، جوان پاکستان مہم ہیں ان منصوبوں کے تحت نہ صرف قبائل کے ہر فرد کو سات لاکھ بیس ہزار روپے تک مالیت کے مفت علاج معالجے کی سہولیات جبکہ بے روزگار جوانوں کو بلاسود قرضے بھی فراہم کیے جائیں گے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ضم شدہ اضلاع کے 28ہزار لیویز اور خاصہ دار فورس کے ملازمین کو پولیس میں ضم کیا گیا ہے۔صوبائی مشیر نے بتایا کہ قبائلی علاقوں میں ملازمتوں کے سلسلے میں قبائلی جوانوں کر ترجیح دی جائیگی۔ اجمل وزیر نے بتایا کہ قبائلی علاقوں کا خیبر پختونخوا میں انضمام وزیر اعظم عمران خان کے وژن اور وزیر اعلیٰ محمود خان کی قبائل سے خصوصی محبت کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ جلد ہی قبائلی علاقوں میں اقتدار کی نچلی سطح تک منتقلی کو یقینی بنانے کیلئے بلدیاتی انتخابات کا انعقاد کیا جائیگا جس سے قبائلی عوام حکومتی کردار میں مزید حصہ دار بنیں گے اور اسطرح قبائل کا اپنے اختیار کا دیرینہ خواب شرمندہ تعبیر ہو سکے گا۔
ڈیرہ اسماعیل خان کےصحافیوں کےمسائل کاذکرکرتےہوئےصوبائی حکومت کےترجمان نےکہاکہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا صوبے بھرکےصحافیوں کےمسائل کے حل میں خصوصی دلچسپی رکھتے ہیں۔ انہوں نےمقامی صحافیوں کو یقین دلایا کہ جلد ہی پشاور میں وزیر اعلیٰ سے ان کی ملاقات کا اہتمام کیا جائیگا جس کے دوران ڈیرہ اسماعیل خان میں میڈیا کالونی سمیت صحافیوں کے تمام جائز مطالبات کو حل کیا جائیگا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ صحافی اپنے قلم کو علاقے اور مملکت خدادا د کی تعمیر و ترقی اورامن وامان کےقیام کو یقینی بنانےکیلئےمثبت اندازمیں استعمال کریں اورحکومتی خامیوں کی نشاندہی کےساتھ ساتھ حکومتی کارکردگی کوبھی اجاگر کریں۔انہوں نےکہاکہ یہ واحد حکومت ہےجس نےہمیشہ نہ صرف صحافیوں کی مثبت تنقید کاخیرمقدم کیا بلکہ ہمیشہ انہیں دعوت دی ہے کہ وہ حکومتی پارٹی اور سرکاری اداروں کی کمزوریوں کی نشاندہی کریں تاکہ بروقت تدارک کیا جائے۔