شوگران میں 3 فٹ، کاغان ویلی میں 4، ناران میں 5 فٹ، سرن ویلی میں ایک فٹ تک برف باری،مختلف علاقوں میں سیاح پھنس گئے
اسلام آ باد، مظفرآباد (آئی این پی) ملک کے پہاڑی علاقوں میں برف باری کا سلسلہ جاری، دیگر علاقوں میں دھند نے بھی ڈیرے ڈال لیے، کراچی سے کشمیر تک ملک بھر میں ٹھنڈ کا راج ہے۔آزاد کشمیر میں بارش اور برفباری کا سلسلہ جاری ہے جس سے نظام زندگی بری طرح متاثر ہے۔ بالائی علاقوں میں رابطہ سڑکیں تاحال بند اور فون کا نظام متاثر ہے۔ وادی نیلم اور وادی لیپہ کی اہم رابطہ سڑکیں، جبکہ باغ کو حویلی سے ملانے والی سڑک بھی برف باری کے باعث بند ہے۔ گلیات میں 2روز تک جاری رہنے والا برف باری کا سلسلہ تھم گیا۔ نتھیا گلی اور ایوبیہ میں اب تک ڈیڑھ فٹ تک برف پڑچکی ہے، جبکہ مری روڈ سے برف ہٹانے کا کام جاری ہے۔ دوسری جانب ملتان اور گرد و نواح میں دھند کا راج رہا، جہاں رات اور صبح کے اوقات میں حد نگاہ 15میٹر تک رہ گئی۔ دھند کی وجہ سے ٹریفک کی روانی بھی متاثر ہوئی۔ پنڈی بھٹیاں میں بھی شدید دھند کے باعث حد نگاہ 30میٹر تک رہ گئی، جبکہ مختلف مقامات پر حد نگاہ صفر ہوگئی۔ موٹر وے ایم 2کو شدید دھند کے باعث ہر قسم کے ٹریفک کیلئے بند کیا گیا۔ لاہور ملتان روڈ پر بھی حد نگاہ 20سے 50میٹر رہ گئی۔ پتوکی میں پھول نگر اور حبیب آباد میں شدید دھند کے باعث مسافروں اور گاڑی سواروں کو دشواری کا سامنا رہا۔ سیاحتی مقام شوگران میں 3 فٹ، کاغان ویلی میں 4، ناران میں 5 فٹ، سرن ویلی میں ایک فٹ تک برف باری ہوچکی ہے، برف باری کے باعث متعدد رابطہ سڑکیں بندہوگئیں، گلیات کے مختلف مقامات پر 8 انچ سے ایک فٹ تک برف پڑ چکی ہے برف باری سے سڑکیں متاثر ہوئیں۔گلگت بلتستان میں استور، گاہ کوچ، ہنزہ سمیت دیگر علاقوں میں شدید برفباری سے لوگ گھروں تک محصور ہوگئے، رابطہ سڑکیں متاثر ہوئیں اور لکڑی کی طلب میں اضافہ ہوگیا، بابو سرٹاپ، بٹوگاہ ٹاپ، نانگاہ پربت، فیری میڈو میں بھی برفباری ہوتی رہی،مری میں اب تک 10 انچ تک برف پڑچکی ہے،برف باری سے لطف اندوز ہونے کیلئے سیاح مری کا رخ کر نے لگے ادھر سوات، مالم جبہ میں بھی وقفے وقفے سے برف باری کا سلسلہ جاری رہا۔آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں میں بارش اور برفباری سے متعدد رابطہ سڑکیں بند ہوگئی ہیں، مظفرآباد، باغ، پونچھ، سدھنوتی اور حویلی میں بارش سے سردی میں اضافہ ہوگیا ہے،وادی لیپہ، وادی گری، اٹھمقام، چکوٹھی، چناری اور ہٹیاں بالا میں برفباری سے رابطہ سڑکیں متاثر ہوئیں۔
دھند