اپنی بہن کو ملنے کے لیے بلا کر 2 بھائیوں نے اس کی جان لے لی
نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت میں نچلی ذات کے ہندو کے ساتھ شادی کرنے پر ایک لڑکی کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔ انڈیا ٹائمز کے مطابق مین پوری کی رہائشی 23سالہ چاندنی کیشپ نامی یہ لڑکی گزشتہ 8سال سے 25سالہ ارجن کمار نامی دلت کے ساتھ تعلق میں تھی اور رواں سال کے آغاز میں دونوں نے گھر سے بھاگ کر شادی کر لی تھی۔ ان دونوں نے اترپردیش کے شہر پرتاب گڑھ میں شادی کی اور نئی دہلی میں جا کر رہنے لگے۔
رپورٹ کے مطابق اس دوران چاندنی کے بھائی نے فون پر اس سے بات کرنی شروع کر دی اور اسے واپس مین پوری آنے پر رضامند کر لیا۔ا س نے چاندنی کو یقین دلایا کہ سب نے اسے معاف کر دیا ہے اور اب وہ ملنے کے لیے گھر واپس آ سکتی ہے۔ تاہم جب وہ واپس گئی تو اس کے دونوں بھائیوں نے اسے گولی مار کر قتل کر دیااور لاش کھیتوں میں دفن کر دی۔ ارجن کمار نے پولیس کو درج کرائی گئی ایف آئی آر میں بتایا ہے کہ ”میں نے اپنی بیوی کو 17نومبر کو آخری بار دیکھا جب اس کا بھائی اسے اپنے ساتھ لے گیا۔ 20نومبر کو چاندنی نے فون پر مجھے بتایا کہ اس کے بھائیوں نے اسے تشدد کا نشانہ بنایا ہے اور وہ اسے واپس نئی دہلی نہیں آنے دے رہے۔ ابھی ہماری بات ہو رہی تھی کہ اس سے فون چھین کر بند کر دیا گیا۔ اس کے بعد مسلسل فون بند رہنے پر مجھے فکر ہوئی اور جب میں اپنی والدہ اور انکل کو لے کر ان کے گھر پہنچا تو انہوں نے بتایا کہ وہ اکیلی واپس نئی دہلی چلی گئی ہے۔“ رپورٹ کے مطابق پولیس نے چاندنی کے بھائیوں کو گرفتار کرکے تفتیش کی تو انہوں نے اعتراف جرم کر لیا اور ان کی نشاندہی پر چاندنی کی لاش بھی کھیتوں سے برآمد کر لی گئی ہے۔