شاہد خاقان عباسی نے حکومت کیخلاف تحریک عدم اعتماد نہ لانے کا اشارہ دیدیا

شاہد خاقان عباسی نے حکومت کیخلاف تحریک عدم اعتماد نہ لانے کا اشارہ دیدیا
شاہد خاقان عباسی نے حکومت کیخلاف تحریک عدم اعتماد نہ لانے کا اشارہ دیدیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی  نے وفاقی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد نہ لانے کا اشارہ دے دیا۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے  شاہد خاقان عباسی نے  کہا کہ تحریک عدم اعتماد وہاں لائی جاتی ہیں جہاں حکومتیں آئین و قانون کے مطابق چل رہی ہوں ،  یہاں تو حکومت بیساکھیوں پر چل رہی ہے ، جس روز ان کے سر سے ہاتھ اٹھ گیا  یہ ایک روز بھی نہیں چلیں گی ۔

صحافی نے سوال کیا کہ سابق سپیکر ایاز صادق لندن میں نواز شریف سے ملاقات کر رہے ہیں ، کیا کچھ بہت بڑا ہونے والا ہے ؟ ، جس پر شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ایاز صادق لندن میں ہیں ؟ مجھے اس بات کا علم نہیں ہے ۔ گرین لائن بس کے افتتاح سے متعلق انہوں نے کہا کہ جو کام نہ کرے وہ دوسروں کا کریڈٹ لیتا ہے ، اس حکومت کے  18 وزیر مشیر ہیں جن کا کام صرف پریس کانفرنس کرنا ہے ، وہ اپنی مراعات بتا دیں ،  وہ سب 18 لوگ اکٹھے ہو جائیں اور اس حکومت کا ایک کام بتا دیں جو انہوں نےشروع کیا ہو ۔

سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ یہاں آٹا چینی سکینڈل آئے ، براڈ شیٹ کی باتیں ہوئیں مگر عدالتیں خاموش رہیں ، اقامے کی فیس نہ لینے پر حکومتیں توڑنے والی عدالتیں آج خاموش ہیں ، ضرورت ہے کہ عدلیہ عوام کا اعتماد بحال کرے ، جہاں عدلیہ سے  اعتماد اٹھ جائے وہاں نظام نہیں چلتا ۔

فواد چودھری کا الزام کہ سب سے زیادہ پولیس مقابلے شہباز شریف کے دور میں ہوئے پر رد عمل دیتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ  پولیس مقابلے ہوئے ہیں تو عدالتیں آپ کے پاس ہیں ، بسم اللہ کریں ،  سٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی سے متعلق انہوں نے کہا کہ اب سٹیٹ بینک آزاد ہے ، اس کا کوئی کچھ نہیں کر سکتا ،  مانیٹری پالیسی کی کیا بات کروں سٹاک مارکیٹ ہی ڈوب گئی ہے ، آج ڈالر 75 فیصد مہنگا ہو چکا ہے ،کپٹیلائزیشن سٹاک مارکیٹ میں آدھی رہ گئی ہے ۔

چیئرمین نیب کی تعیناتی سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے چیئرمین نیب کی تعیناتی کا آرڈیننس جاری کر دیا ہے ، صدر صاحب دندان سازی میں مصروف تھے ، اب انہیں فرصت ملی ہے تو انہوں نے خط لکھ دیا ہے ، اپوزیشن جواب دے دی گی۔ 

مزید :

اہم خبریں -قومی -