پٹنہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارتی ریاست بہار میں ٹیچر کو سکول جاتے ہوئے اغوا ءکرکے گن پوائنٹ پر زبردستی اس کی شادی کروا دی گئی۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق اونیش کمار نے حال ہی میں بہار پبلک سروس کمیشن کا امتحان پاس کیا تھا تاکہ وہ استاد بن سکیں۔ جمعہ کے روز جب وہ اپنے سکول جا رہے تھے تو دو گاڑیوں نے ان کے ای رکشے کو روکا۔ تقریباً ایک درجن نامعلوم افراد گاڑیوں سے اترے اور اونیش پر بندوق تان لی۔ چند گھنٹوں کے اندر انہیں اغوا ءکیا گیا، مارا پیٹا گیا، اور زبردستی ایک لڑکی سے شادی کرا دی گئی۔
بھارت کی کچھ ریاستوں میں "پکڑوا بیاہ" کا رجحان پایا جاتا ہے۔ یہ ایک ایسا طریقہ ہے جس میں غیر شادی شدہ مردوں کو بندوق کی نوک پر شادی کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔ پولیس کے مطابق 2024 میں زبردستی شادی کے سب سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے، جو گزشتہ 30 برسوں میں ایک ریکارڈ ہے۔
اونیش کمار کو گنجن نامی لڑکی کے رشتہ داروں نے اغواء کیا ۔ اونیش اور گنجن مبینہ طور پر 4 سال سے تعلقات میں تھے۔ لیکن اونیش، جنہیں حال ہی میں سرکاری استاد کی ملازمت ملی ، نے مبینہ طور پر اس تعلق کو شادی میں تبدیل کرنے سے انکار کر دیا۔ گنجن کا دعویٰ ہے کہ ان کا رشتہ سنجیدہ تھا اور وہ اکثر ہوٹلوں میں ملتے اور اونیش کے گھر پر ساتھ رہتے تھے۔
واقعے سے3 دن قبل گنجن کے خاندان نے جوڑے کو ایک ساتھ پکڑا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے مبینہ طور پر اونیش کو اغواء کیا اور ایک مندر میں زبردستی شادی کرائی۔ ایک وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اونیش کو کئی مردوں نے پکڑا ہوا ہے، جبکہ گنجن، جو شادی کے لباس اور مانگ میں سیندور لگائے ہوئے ہیں، قریب کھڑی ہیں۔ اونیش واضح طور پر پریشان نظر آ رہے ہیں جبکہ انہیں زبردستی شادی کی رسومات مکمل کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔
شادی کی تقریب کے بعد گنجن اپنے خاندان کے ساتھ اونیش کے گھر پہنچیں، لیکن وہاں ہنگامہ برپا ہو گیا۔ اس دوران اونیش مبینہ طور پر وہاں سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔ گنجن نے پولیس میں شکایت درج کرائی ہے اور انصاف کی اپیل کی ہے۔
دوسری جانب اوینش نے رومانوی تعلقات کے تمام الزامات سے انکار کیا ہے۔ اونیش نے اغوا ءاور جسمانی تشدد کے الزامات کی شکایت بھی درج کرائی ہے۔