"جو ممالک اس کام سے انکار کریں گے ان کے ساتھ تجارت نہیں ہوگی" ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دے دی
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عزم ظاہر کیا ہے کہ وہ ان ممالک کے ساتھ کاروبار نہیں کریں گے جو پناہ گزینوں کو واپس لینے سے انکار کریں گے۔ "میں انہیں ہر ملک میں واپس بھیجوں گا، یا ہم ان ممالک کے ساتھ کاروبار نہیں کریں گے۔ میں انہیں یہاں سے نکالنا چاہتا ہوں، اور ممالک کو انہیں واپس لینا ہوگا۔ اگر وہ واپس نہیں لیتے، تو ہم ان ممالک کے ساتھ کاروبار بند کر دیں گے، اور ان پر بہت زیادہ ٹیرف عائد کریں گے۔"
انتخابی مہم کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے سرحدی تحفظ اور امیگریشن پالیسیوں کو اپنے منشور کا مرکزی حصہ بنایا تھا۔ انہوں نے کہا " انہیں نکالنے کے لیے جو بھی کرنا پڑے میں کروں گا۔ مجھے پرواہ نہیں۔ جو بھی کرنا پڑے۔ اور میں یہ سب کچھ قانون کے دائرے میں رہ کر کروں گا۔ لیکن اگر ضرورت ہوئی تو نئے کیمپ بنائیں گے، حالانکہ میں امید کرتا ہوں کہ ہمیں زیادہ کیمپوں کی ضرورت نہیں ہوگی کیونکہ میں انہیں باہر بھیجنا چاہتا ہوں، اور میں نہیں چاہتا کہ وہ اگلے 20 سال تک کیمپوں میں رہیں۔"
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ خاندانوں کو الگ نہیں کرنا چاہتے، اس لیے امیگریشن سٹیٹس کے باوجود، والدین اور بچوں کو ایک ساتھ ملک بدر کریں گے۔ انہوں نے دوبارہ کہا کہ امریکہ لوگوں کو صرف قانونی طور پر داخل ہونے کی اجازت دے گا۔ "ہم نہیں چاہتے کہ جیلوں سے لوگ آئیں۔ ہم نہیں چاہتے کہ وینزویلا اور دیگر ممالک اپنی جیلوں کو ہمارے ملک میں کھول دیں۔ ہم ان کے قیدیوں کو قبول نہیں کر رہے۔ ہم ان کے قاتلوں کو قبول نہیں کر رہے۔ ہم ان کے ذہنی مریضوں کو قبول نہیں کر رہے۔ ہم یہ نہیں کر رہے۔"
ٹرمپ نے زور دیا کہ وہ غیر قانونی تارکین وطن کو فوجی قوت کے ذریعے ملک بدر کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ "ہم نیشنل گارڈ کو لائیں گے، اور ہم وہاں تک جائیں گے جہاں تک ہمارے ملک کے قوانین کے مطابق جانے کی اجازت ہو گی۔"