بری محفل اورمضبوطی کا زعم ۔۔۔

بری محفل اورمضبوطی کا زعم ۔۔۔
بری محفل اورمضبوطی کا زعم ۔۔۔

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

تحریر :ابوبکر قدوسی

بری محفل میں جانا  اور اس زعم باطل میں رہ کے جانا کہ میں بہت مضبوط ہوں ، بندے کو کبھی مکمل برباد کر دیتا ہے .
بہت برس گذرے ، ابھی نوجوانی کا آغاز تھا کہ ایک روز میں اپنے مکتبے پر موجود تھا کہ دوست آیا , بولا ہم پرسوں بنکاک جا رہے ہیں چلو گے ؟
میں نے بنا سوچے کہا چلوں گا ، کب جانا ہے ؟
چند روز بعد ہم بنکاک ائر پورٹ اتر رہے تھے ,بنکاک برائی کا ایک بڑا مرکز اور دنیا بھر کے آوارہ منش یہاں آوارگی کے لیے آتے تھے , اس نوجوانی میں میرا یہ معمول تھا کہ سفر میں نمازوں کا وقت پر پڑھنے کا معمول سے زیادہ اہتمام کرتا , سو تب بھی ایسا ہی تھا  لیکن دوستوں کے جس گروپ کے ساتھ گیا تھا وہاں ان نمازوں کا کوئی ایسا اہتمام نہ تھا , پھرتے پھراتے ہفتہ گذر گیا . ایک روز دوست ایک کلب میں چلے گئے , وہاں ایک خاتون آئی اور ہم قطار میں بیٹھے افراد سے ہاتھ ملانے لگی, جب میرے پاس آئی تو میں نے ہاتھ ملانے سے معذرت کر لی , ایک دوست نے چمک کے کہا کہ ایسی بھی کیا پارسائی ، ہاتھ تو ملا تو لیا ہوتا ؟
مجھے اپنا جملہ یاد ہے کہ میں نے کہا , میں کبھی پسند نہیں کروں گا کہ میری بیوی کسی غیر مرد سے ہاتھ ملائے ، بس یہ اس کا حق ہے کہ میں بھی ایسا نہ کروں ‘‘لیکن وہیں مجھے خیال آیا کہ صحبت بد آخر کب تک اپنے اثرات نہ ظاہر کرے گی .سو وہیں اللہ سے وعدہ کیا کہ اگلا سفر حرم کا ہو گا ۔
دوستو ! ہمیں بہت زعم ہوتا ہے ، ہم خود کو بہت مضبوط تصور کرتے ہیں کہ ہم اس محفل میں آ تو گئے ہیں لیکن ہم کون سا اس کا عملی حصہ ہیں ، ہم کون سا یہ برائی کر رہے ہیں جو دوست کرتے ہیں ؟ ہم تو بس یونہی وقت گزاری واسطے چلے آئے ہیں ....یہ گمان باطل ہی نہیں قاتل گمان ہے ۔ کسی وقت بھی بندے کو ہلاک کر چھوڑتا ہے ۔ وہ مثال تو آپ نے بچپن سے سن رکھی ہو گی کہ ایک خراب سیب بہت اچھے اور معیاری سیبوں کی ٹوکری میں رکھ دیں تو چند روز بعد سب سیب خراب ہو جائیں گے ۔
میں نے دیکھا ہے کہ بہت سے لوگ بری محفل یا بد عقیدہ لوگوں کی محفل میں مستقل رہنے کو برا نہیں سمجھتے حتی کہ ایک روز خود دین کے بارے میں تشکیک کا شکار ہو جاتے ہیں ۔ ان کا گمان ہوتا ہے کہ ان کا عقیدہ بہت مضبوط ہے لیکن زہر آہستہ آہستہ اندر اترتا رہتا ہے اور ان کو احساس بھی نہیں ہوتا  اور ایک روز وہ اسی رنگ میں رنگ چکے ہوتے ہیں ۔

نوٹ:یہ بلاگر کا ذاتی نقطہ نظر ہے جس سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں ۔

مزید :

بلاگ -