ڈیم نہ بنایا تو آنے والی نسلوں کو نہیں بچا سکیں گے‘جسٹس (ر) ثاقب نثار

ڈیم نہ بنایا تو آنے والی نسلوں کو نہیں بچا سکیں گے‘جسٹس (ر) ثاقب نثار

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور ( این این آئی) سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس (ر) میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ پاکستان میں اگلے 7سالوں میں پانی کا شدید بحران آسکتا ہے ،اگر ہم نے ڈیم نہ بنایا تو آنے والی نسلوں کو نہیں بچا سکیں گے،ڈیم بنانے کی تحریک کا حصہ رہوں گا مگر وسائل مہیا کرنا حکومت کا ہی کام ہے ،ڈیم فنڈ میں اب تک دس ارب جمع ہو چکے ہیں ،عنقریب ڈیم فنڈ ریزنگ کیلئے کینیڈا جا رہا ہوں جہاں کینیڈین وزیر اعظم سے بھی ملاقات ہوگی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں ایک نجی سکول کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ میاں ثاقب نثار نے کہا کہ مجھے تعلیمی اداروں میں آکر خوشی ہوتی ہے،جب میں چیف جسٹس تھا تو تعلیمی نظام میں بہتری میری اولین ترجیح دی تھی ۔ برصغیر میں تعلیم و تربیت کے گہوارے مدارس ہوتے تھے ، بدقسمتی سے ہمارے ہاں تعلیم کمرشل ہوگئی اور ایک انڈسٹری بن گئی ، ہماری کائنات توازن پر قائم ہے ، ہماری تربیت ہمارے دین سے الگ نہیں ہو سکتی ۔ دیہاڑی دار مزدور کے بچے کا بھی حق ہے کہ اسے معیاری تعلیم ملے ۔انہوں نے کہا کہ زندگی کی بنیادی ضروریات ہوا اور پانی ہیں ،ہمارے ملک میں پانی کی کمی ہے اور بدقسمتی سے گزشتہ 40 سالوں سے ہم پانی کی اس نعمت کو ضائع کر رہے ہیں ۔ اگر پانی کو ضائع ہونے سے نہ بچایا تو آنے والی نسلوں کے لیے ہم ابتری چھوڑ کر جائیں گے ۔کیونکہ پاکستان میں اگلے 7سال میں پانی کا شدید بحران آسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں اس ڈیم کو بھاشا یا مہمند نہیں کہتا یہ پاکستان ڈیم ہے ،اگر ہم نے ڈیم نہ بنایا تو آنے والی نسلوں کو نہیں بچا سکیں گے۔ثاقب نثار نے کہا کہ پانی کی نعمت کو بچانا ہم سب کی ذمہ داری ہے ،کینیڈا میں ڈیم کی فنڈ ریزبگ کے لیے جا رہا ہوں جہاں کینیڈا میں میری ملاقات کینیڈا کے وزیر اعظم سے بھی ہو گی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈیم فنڈ 10 ارب تک پہنچ چکا ہے ،گلی گلی جا کر میں آواز بلند کر تا رہوں گا کہ ڈیم ضروری ہے۔ ڈیم بنانے کی تحریک کا حصہ رہوں گا مگر وسائل حکومت نے ہی مہیا کرنے ہیں۔ تقریب کے اختتام پر سابق چیف جسٹس نے طلبا میں شیلڈز تقسیم کیں ۔
جسٹس (ر) ثاقب نثار