بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے 5ارب روپے مستحقین کو نہ ملنے کا انکشاف، واپس خزانہ میں جمع
اسلام آباد(سٹاف رپورٹر، نیوز ایجنسیاں) پارلیمنٹ کی پبلک اکا ؤ نٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی میں انکشاف ہوا ہے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے 5ارب روپے مستحقین کو نہ مل سکنے کے باعث واپس سرکاری خزانے میں جمع کرادیئے گئے ،کمیٹی نے ایک ہفتے میں معاملے کی تفصیلات طلب کر لیں جبکہ ارکان کمیٹی نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا 5ارب روپے ان لوگوں کے اکاؤنٹ میں ڈالے گئے جو پیسے لینے ہی نہیں آئے ،اس کا مطلب ہے سسٹم کام ہی نہیں کر رہا، یہ کمیونیکیشن کی ناکامی ہے۔بدھ کو پارلیمنٹ کی پبلک اکا ؤ نٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس کنونیئر سینیٹر شیر ی رحمان کی صدارت میں ہوا، اجلاس میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے 2015-16کے آڈٹ پیراز کا جائزہ لیا گیا،کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا گیا74ہزار لوگوں کی طرف سے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے وصول نہ کئے جانیوالے 2245ملین روپے دو سال سے پڑے ہو ئے تھے جوقومی خزانے میں نہیں گئے تھے جبکہ اب اب تک 5ارب روپے واپس سرکار کے خزانے میں چلے گئے ہیں ، رکن کمیٹی اعجاز احمد شاہ نے کہا اس کا مطلب ہے سسٹم کام ہی نہیں کر رہا، سینیٹر شیری رحمان نے کہالوگ سو سو روپے کو ترس رہے ہیں یہ کمیو نی کیشن کی ناکامی ہے ، آڈ ٹ حکا م نے بتایا بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی جانب سے خلاف ضابطہ بینکوں کا انتخاب کر کے انہیں سروس چارجز کی مد میں 2192 ملین جبکہ آئی ایس پی کے گریڈ 19کے افسران کو غیر قانونی طور پر الانس کی مد میں 70لاکھ روپے ادا کئے گئے،کمیٹی نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرا م حکام سے معاملے پر جواب مانگ لیا،اجلاس میں وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس کے2015-16کے آڈٹ پیرا ز کا بھی جائزہ لیا گیا ،آڈ ٹ حکام نے بتایا منسٹری میں ایک جنرل ویٹنگ لسٹ بنائی گئی ہے جس کی مینٹینینس نہیں کی جارہی، وزارت کی جا نب سے گریڈ 17 اور 18 کے 11افسران کو ایڈیشنل سیکرٹری کے لیول کے گھر الاٹ کئے گئے، ریٹائرڈ ملازمین کی جانب سے گھر خالی نہ کرنے اور کرایوں کی عدم وصولی پر 23ملین کا نقصان ہوا،تاہم وزارت ہاؤسنگ حکام نے بتایا 530گھر خالی کرا لئے ،ریکوریاں بھی ہو چکی ہیں ،کمیٹی نے معاملہ پر محکمانہ اکاؤنٹس کمیٹی کرانے کی ہدایت کر تے ہوئے باقی پیراز پربھی محکمانہ اکاؤنس کمیٹی کے اجلاس منعقد کر کے 15دن میں رپو ر ٹس طلب کر لیں۔
5ارب انکشاف