شہباز شریف کوپی اے سی سے ہٹایا گیا توکے پی کے اسمبلی بھی چلنے نہیں دیں گے ، مسلم لیگ (ن)

شہباز شریف کوپی اے سی سے ہٹایا گیا توکے پی کے اسمبلی بھی چلنے نہیں دیں گے ، ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

پشاور(سٹی رپورٹر)مسلم لیگ (ن) کی رکن قومی اسمبلی طاہرہ بخاری،رکن صوبائی اسمبلی ثوبیہ خان،قبائلی اضلاع کے سینئر رہنماء سید ولی شاہ آفریدی اور ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات محمدآیازآفریدی نے کہا ہے کہ حکمرانوں کی ملی بھگت ہے کہ شہباز شریف کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کا چیئرمین نہ رہنے دیا جائے، اگر ایسا ہوا تو قومی اسمبلی کے ساتھ ساتھ صوبائی اسمبلی خیبرپختونخوا کا ایوان بھی چلنے نہیں دیں گے ، پی اے سی چیئرمین شہبازشریف کا استحقاق ہے،شہباز شریف کو ہٹانے سے حکومت کو فائدہ نہیں ہوگا بلکہ حالات بگاڑیں گے۔ پشاور میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مذکورہ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ہم کنٹینرز پر نہیں چڑھنا چاہتے مگر ہم اس نظام کو منجمد کر سکتے ہیں این آر او صرف ایک شخص کو ملا وہ صرف سلیکٹڈ وزیراعظم کی ہمشیرہ علیمہ نیازی ہیں حکومت میں کسی کو این آر او دینے کی ہمت ہے اور نہ ہی ہم این آر او مانگ رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سے اپنی نااہلی پر حکومت نہیں چل رہی،شہبازشریف نے نیب افسروں کی سرزنش نہیں کی اگر پی اے سی اجلاس میں نیب کی سرزنش ہوئی تو وہاں موجود پی ٹی آئی ممبران نہ بولتے،علیمہ باجی کا نام لیا گیا تو عمران نیازی کو غصہ آ گیا ۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف کی صحت کی فکر ہے،ہم حکومت سے کوئی رعایت نہیں مانگتے بلکہ 6 ڈاکٹرز کی رپورٹ پر عملدرآمد چاہتے ہیں ۔دل کے مریض کیلئے ڈاکٹروں کے بورڈ کی رائے کو تسلیم کیا جائے ۔