حاملہ خواتین تمباکو نوشی کیوں کرتی ہیں؟
لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) تمباکو نوشی یوں بھی صحت کے لیے بہت نقصان دہ ہے تاہم حاملہ خواتین اور ان کے پیٹ میں پرورش پانے والے بچے کے لیے تو یہ زہرقاتل بن جاتی ہے یہی وجہ ہے کہ سگریٹ نوشی کی لت میں مبتلا خواتین حمل کے دنوں میں سگریٹ نوشی ترک کر دیتی ہیں لیکن اب اس حوالے سے ماہرین نے ایک حیران کن انکشاف کر دیا ہے۔ میل آن لائن کے مطابق یونیورسٹی آف کارڈف کے ماہرین نے اس تحقیقاتی سروے کے نتائج میں بتایا ہے کہ ”سگریٹ نوشی کی عادت میں مبتلا خواتین کی اکثریت حمل کے دنوں میں بھی سگریٹ پیتی ہے تاہم وہ یہ کام چوری چھپے کرنے لگتی ہیں جس سے تاثر جاتا ہے کہ انہوں نے سگریٹ چھوڑ دی ہے حالانکہ حقیقت اس کے برعکس ہوتی ہے۔“
ماہرین کا کہنا تھا کہ ”حمل کے دنوں میں خواتین اس لیے سگریٹ چوری پینے پر مجبور ہو جاتی ہیں کیونکہ ان کے شوہر اور دیگر لوگ اس حوالے سے ان پر فقرے کسنا شروع کر دیتے ہیں اور انہیں برا سمجھنے لگتے ہیں۔ “ سروے میں شامل ایک خاتون نے ماہرین کو بتایا کہ ”سگریٹ پینے والی حاملہ خواتین کے ساتھ مڈ وائف بھی ایسا رویہ اختیار کرتی ہے جیسے وہ ان کی باس ہو۔ وہ انہیں طنز کی شکل میں نصیحتیں کرتی ہے جو ان خواتین کو بہت ناگوار گزرتی ہیں۔ اس کے علاوہ ایسی خواتین کے شوہروں اور آس پاس موجود لوگوں کا رویہ بھی بہت عجیب ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے خواتین چھپ کر سگریٹ پینے پر مجبور ہو جاتی ہیں۔“تحقیقاتی رپورٹ میں ماہرین سگریٹ نوشی کے حاملہ خواتین کے لیے نقصانات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس سے خواتین کے اسقاط حمل ہونے یا بچے کی قبل از وقت پیدائش ہونے کے امکانات بہت زیادہ ہو جاتے ہیں اور پیدا ہونے والے بچوں میں معذوری کا خطرہ بھی بہت بڑھ جاتا ہے۔