کتے کے کاٹنے سے 6سالہ بچہ جاں بحق‘ ڈی سی کا نوٹس
ملتان (وقائع نگار‘ نیوز رپورٹر) تھانہ مظفر آباد کے علاقے شیر شاہ میں کتے کے کاٹے سے چھ سالہ بچہ جان کی بازی ہار گیا۔معلوم ہوا ہے کہ مظفر اباد کے علاقے میں پانچ (بقیہ نمبر14صفحہ12پر)
سالہ سجاول گھر سے باہر کھیل رہا تھا۔کہ اسی اثناء میں اوارہ کتا اگیا۔جس نے آتے ہی سجاول کو کاٹ لیا۔اور وہ موقع پر ہی جان کی بازی ہار گیا۔اطلاع ملنے پر مقامی پولیس اور ریسکیو کی ٹیمیں موقع پر اگئیں۔جہنوں نے جائے وقوعہ کا جائزہ لیا۔اور بعد انکوائری لاش ورثاء کے حوالے کردی گئی۔دریں اثنا ڈپٹی کمشنر عامر خٹک نے شیر شاہ میں کتے کے کاٹنے سے 6 سالہ بچے کی ہلاکت کا نوٹس لیتے ہوئے واقعے کی مکمل تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ہیڈکوارٹر کمیٹی کے سربراہ ہونگے جبکہ اسسٹنٹ کمشنر سٹی کمیٹی کی رکن ہونگی۔انکوائری رپورٹ وزیر اعلی پنجاب ٰ اور چیف سیکرٹری پنجاب کو ارسال کی جائے گی۔ ڈپٹی کمشنر عامر خٹک نے بچے کی ہلاکت کے واقعے کو انتہائی افسوسناک قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ سی ای او ہیلتھ کو فوری طور پر کتے مار زہر اوپن مارکیٹ سے خریدنے کی ہدایات کر دی ہے۔جبکہ محکمہ صحت ملتان حکام کی عدم توجہی کا سلسلہ بدستور برقرار۔ شہر میں کتے کے کاٹنے سے متاثر ہونے والے بچوں سمیت سیکٹروں افراد کے کیسوں میں دن بدن اضافہ ہونے لگا۔مگر اس کے باوجود محکمہ صحت پر کوئی اثر نہیں ہوا۔اور نہ ہی آج تک کوئی ٹھوس اقدام کئے گئے ہیں۔گزشتہ دو سال سے زائد عرصہ سے ملتان شہر میں محکمہ صحت یا کارپوریشن کی طرف سے کوئی کتا مار مہم شروع نہیں ہو سکی ہے۔ اور نہ ہی کوئی کتا شہر بھر کے کسی علاقے میں مارا جاتا ہے۔ضلعی انتظامیہ گڈ گورننس کے دعوے تو کرتی رہتی ہے مگر عملی طور پر حقیقت اس کے برعکس ہوتی ہے۔سابق ڈی ایچ او اور حالیہ ڈائریکٹر ہیلتھ ملتان ڈوی?ن ڈاکٹر وسیم رمزی نے کتے مارنے کے لئے طویل دعوے کئے۔ مگر وہ اب تک کتے کاٹے کی مہم شروع نہیں کر سکے۔یہی وجہ ہے کہ کتے شہر بھر میں دندناتے پھر رہے ہیں اور خوف کی علامت بن گئے ہیں اور ضلعی انتظامیہ اور سی ای او ہیلتھ کی بجائے ملتان و مضافات میں کتوں کا راج ہوگیا ہے کیونکہ ضلعی انتظامیہ آوارہ کتوں کو تلف کرنے میں ناکام رہی ہے۔مجموعی طور پر سات روز کے دوران 451 شہری جن میں بڑی تعداد بچوں کی ہے جو آوارہ کتوں کا نشانہ بنی ہے، اوسطاً ہر گھنٹے میں تین شہری آوارہ کتوں کا شکار ہورہے ہیں۔ آوارہ کتوں کی تلفی میں سستی اورکتوں کے کاٹنے کے بڑھتے ہوئے واقعات انتظامیہ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہیں
بچہ جاں بحق