تربیت بمقابلہ اعلی تعلیم
تحریر: بلال احمد
اس میں کوئی شک نہیں کہ اعلی تعلیم کے فوائد بہت زیادہ ہیں جو ہماری زندگی کو نہایت سہل بنا دیتے ہیں تعلیم ہر شخص کا ضروری پہلو ہے معاشرے میں تعلیم کا ہونا بہت ضروری ہے تعلیم کے بنا انسان نامکمل ہے اگر آپ کسی سے بھی
تعلیم کے فوائد پوچھنا چاہیں تو وہ باآسانی آپکو ایک اچھی لسٹ فراہم کر دے گا گویا ہر شخص تعلیم کے فوائد سے پوری طرح آگاہ ہے تعلیم کے فوائد پر کسی شخص کو کوئی بھی شعبہ نہیں اور نہ ہی مجھے لیکن اگر کسی سے یہ سوال پوچھا جائے کہ تعلیم کیوں کر ضروری ہے تو سوال کا جواب وہی فوائد ہوں گے جو وہ آپ کو پہلے بتا چکا ہے بہت ہی کم انسان آپ کو تعلیم کے فوائد اسلامی نقطہ نظر کے مطابق بتائیں گے زیادہ تر آپ کو دنیاوی نقطہ نظر بتایا جائے گا یہی وجہ ہے کہ آج کل انسان دنیاوی حصول تعلیم کے لیے کوشاں ہے کیونکہ ہم مسلمان ہیں اور آخرت پر ہمارا یقین ہے مسلمان ہونے کی وجہ سے ہم پر دو قسم کی تعلیم کے حصول پر ضروری عمل کرنا پڑتا ہے اسلامی تعلیم اور دنیاوی تعلیم میں اسلامی تعلیم کو تربیت کے ساتھ جوڑتا ہوں کیونکہ اسلام پر ہمارا یقین اور بحیثیت مسلمان ہم پر یہ ضروری ہے لیکن ہم دنیاوی تعلیم کے حصول میں اس قدر مگن ہو چکے ہیں کہ ہمیں تربیت کا خصوصی طور پر خیال ہی نہیں رہا جس کی وجہ سے معاشرے میں ایسی ایسی خبریں وجود پہ آ رہی ہیں جس کا کبھی سوچا بھی نہیں تھا اچھے بھلے پڑھے لکھے گھروں سے ایسی ایسی خبریں سامنے آتی ہیں کہ ہر انسان حیران ہو جاتا ہے معاشرے کے بگاڑ کا سبب تعلیم نہیں بلکہ تربیت کا نہ ہونا ہے۔
مجھے اعلی تعلیم سےحصول پر کوئی اختلاف نہیں ہے ۔لیکن ایسی اعلی تعلیم جس میں تربیت صفر ہو۔ حال ہی میں بچوں سے زیادتی کا گینگ پکڑا گیا ۔جو کہ انگلینڈ میں بھی اپنے پاکستان کا نام روشن کرتے رہے ۔ایسی تعلیم کا کیا فائدہ آپ اچھی نوکری پر ہیں ۔اچھے عہدے پر ہیں ۔لیکن پھر بھی آپکو اپنی عزت کا خیال کیوں نہیں ۔اپنی نہیں تو پاکستان کی ہی عزت کا سوچ لیا ہوتا۔ بچیوں سے زیادتیوں کے واقعات ہماری تربیت کو واضح کرتے ہیں حال ہی میں اپ نے وکلاء کا ہسپتال پر حملے کا واقعہ بھی دیکھا ہوگا ۔ اچھے بھلے پڑھے لکھے کالے لباس میں ملبوس یہ لوگ کالے کرتوت کرتے رہے میں آپ کو یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ ایک مزدور ایسی حرکت کبھی نہیں کر سکتاجیسا ان پڑھے لکھے نے کیا ۔تعلیم آور تربیت کا یہ فرق دیکھنے کے لئے وکلا کو ویڈیوز میں دیکھ سکتے ہیں ہم نے دیکھا ہے اس ملک کی غریب ان پڑھ لوگ اپنی جان پر ظلم ضرور کر لیتے ہیں لیکن کسی کو نقصان نہیں پہنچاتے۔
وکلاء نے جیسے اعلی تعلیم کا جنازہ نکالا ہے اسی طرح حکومت نے اس واقعے پر خاموشی اختیار کرکے عوام کی امیدوں کا جنازہ نکالا ہے۔ حکومت وکلاء کے خلاف کیا کرسکی یہ آپ جانتے ہیں آج سب باہر ہیں اور عوام مشکل میں ہے اور مستقبل قریب میں پھر ایسے واقعات ہونے ہیں اور ہوتے ہی رہنے ہیں۔ کیونکہ صرف ہماری عوام ہی نہیں اس ایوآن میں بیٹھے ہوئے نونہال پڑھے لکھے ملت کے پاسبان غریبوں کے رہنما اور ہمارے لیڈران بھی اس معاشرتی بگاڑ میں 1% بھی پیچھے نہیں ۔ میں اعلی تعلیم سے انکاری نہیں اس کے ہزاروں فائدے ہیں لیکن تعلیم حاصل کرکے آپ ایک پڑھی لکھی مشین تو بن سکتے ہیں لیکن ایک انسان بننے کے لئے آپ کو اچھی تربیت کی ضرورت ہے اور وہ اچھی تربیت ہمیں ہمارا اسلام دیتا ہے اور اگر وہ آپ حاصل کر لیتے ہیں تو آپ بہتر سے بہترین افراد میں شامل ہوں گے۔
۔
نوٹ:یہ بلاگر کا ذاتی نقطہ نظر ہے جس سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں ۔
۔
اگرآپ بھی ڈیلی پاکستان کیساتھ بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو اپنی تحاریر ای میل ایڈریس ’dailypak1k@gmail.com‘ یا واٹس ایپ "03009194327" پر بھیج دیں۔