اوچشریف: غیر قانونی ہاؤسنگ سکیمیں قائم‘ مالکان کی لوٹ مار‘ متاثرین کا احتجاج
بہاولپور(بیورو رپورٹ) اوچ شر یف اور مضافاتی علاقوں میں متعدد چھوٹی‘ بڑی غیر قانونی ہاؤسنگ سکیمیں ہیں جو اب تک میونسپل کمیٹی اوچ شریف سے منظور شدہ نہ ہیں اور نہ ہی کسی دوسرے سرکاری محکمے سے منظور شدہ ہیں اوچشریف میں قائم تمام ہاوسنگ کالونیاں اور ٹاؤنز میں کسی قسم کا کوئی ترقیاتی کام پنجاب پرائیویٹ ہاؤسنگ اینڈ لینڈ ڈویژن رولز2010کے مطابق نہیں ہیں بلکہ یہ ٖغیرقانونی ہاؤسنگ سکیموں کا وجود ہی اس ایکٹ کی کھلم کھلا خلاف ورزی (بقیہ نمبر23صفحہ 6پر)
کا واضع ثبوت ہیں پنجاب پرائیویٹ ہاؤسنگ اینڈ لینڈ ڈویژن کے قوانین کے مطابق ہاؤسنگ سکیموں کے مالکان تمام ترقیاتی کام ماہر تجربہ کار انجنئیرز کی نگرانی میں کروانا لازمی قرار دیا گیا ہے اسکے علاوہ ان رہائشی کا لونیوں میں سیوریج،سڑکیں، واٹر سپلائی،گراؤنڈ،مسجد، الیکٹرک ورکس، گیس لائنوں کی تنصیب،قبرستان کی اراضی،مکمل چار دواری اور سیکیورٹی کا انتظام وغیرہ ہیں اور اس کے ساتھ ہی اس رہائشی ہاؤسنگ سکیم کے منصوبے کا کل رقبے کا 25فیصد حصہ کا انتقال بحق متعلقہ ادارے میونسپل کمیٹی یا ضلع کونسل کے نام انتہائی ضروری قرار دیا گیا ہے تاکہ مفادعامہ سڑکوں، گلیوں کا رقبہ غیرقانونی طور پر فروخت نہ کیا جا سکے لیکن اس سب کے برعکس اوچشریف میں قائم تمام غیرقانونی ہاؤسنگ سکیموں کے مالکان نے کبھی کوئی پرواہ نہیں کی بلکہ عام غر یب شہریوں کو سبز باغ دیکھا کران کی زندگی بھر کی جمع پونجھی کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے میں مصروف عمل ہیں کیونکہ ان رہائشی ہاؤسنگ سکیموں کے مالکان اوچشریف کے سیاسی حکمران گیلانی خاندان کے افراد اور ان کے حواری ہیں جو ہمیشہ ہر حکومت کا حصہ ہوتے ہیں اس لیے تحصیل انتظامیہ، ضلع کونسل اور میونسپل کمیٹی کے متعلقہ آفیسران سیاسی مصلحتوں کے باعث بے بس نظر آتے ہیں۔
لوٹ مار