بجلی کے نرخوں میں ایک مرتبہ پھر اضافہ شرمناک ہے،جاوید قصوری
لاہور (نمائندہ خصوصی)امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ بجلی کے نرخوں میں ایک مرتبہ پھر سے اضافہ شرمناک اور قابل مذمت ہے۔ 1.95روپے فی یونٹ اضافے سے صارفین پر 200ارب روپے کا مزید بوجھ پڑے گا۔ ایک ماہ کے دوران 4روپے 31پیسے اضافہ ہوچکا ہے۔ عوام پہلے ہی مہنگائی کی چکی میں بری طرح پس کر رہے گئے ہیں۔
حکومت کے ایسے اقدامات عوام کو زندہ درگور کرنے کے متراد ف ہیں۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار منصورہ میں مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کی ڈنگ ٹپاؤ پالیسیوں کا خمیازہ 22کروڑ عوام بھگت رہے ہیں۔ مہنگائی کی شرح میں اڑھائی برسوں میں 200گنا اضافہ ہوچکا ہے۔ ناجائز منافع خور اور کمیشن مافیا کو کوئی پوچھنے والا نہیں۔ تحریک انصاف کے دور حکومت میں کھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں میں 31فیصد تک اضافہ ہوچکا ہے۔ آئی ایم ایف کی پالیسوں پر عمل در آمد کی وجہ سے گندم، چینی، سبزیاں عوام کی قوت خرید سے باہر ہوچکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی محکمہ شماریات کی اپنی رپورٹ کے مطابق 2020میں مہنگائی دس سالوں کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی جبکہ 2021کے آغاز سے ہی پٹرول مصنوعات اور بجلی کے نرخوں میں متواتر اضافے نے عوام کا جینا دوبھر کر دیا ہے۔ ستم بالائے ستم یہ بھی ہے کہ دواؤں سمیت ضروریات زندگی کے نرخوں میں روزانہ کی بنیادوں پر اضافہ نے سابقہ حکمرانوں کے بھی تمام ریکارڈ توڑ ڈالے ہیں۔ طاقت ور مافیا نے حکومت کے چیک اینڈ بیلنس تباہ کرکے رکھ دیا ہے۔ محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ آئین پاکستان کے تحت جس ادارے نے قومی وسائل کے استعمال پر چیک اینڈ بیلنس رکھنا ہے وہ بھی 180ارب روپے کی بے ضابطگیوں کا شکار ہے۔ آڈیٹر جنرل آف پاکستان کے ادارے میں ہونے والی بے ضابطگیوں پر پوری قوم تشویش پر مبتلا ہے۔ اس کی جامع تحقیقات ہونی چاہییں اور ذمہ داران کو جلد از جلد کیفر کردار پر پہنچادینا چاہیے۔