بڑی مچھلیوں کیخلاف میگا کرپشن مقدمات ، جسٹس(ر)جاوید اقبال نے نیب حکام کو اہم ہدایات جاری کردیں
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)قومی احتساب بیورو (نیب)کے چیئر مین جسٹس(ر)جاوید اقبال نے کہا ہے کہ بڑی مچھلیوں کے خلاف میگا کرپشن مقدمات کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچایا جائے تاکہ بدعنوان عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جاسکے،ان سے لوٹی ہوئی رقوم کی وصولی کے لئے احتساب عدالتوں میں ریفرنس دائر کیے جائیں، تمام انکوائریوں، شکایات اور تفتیش کو میرٹ،شفافیت اور ٹھوس شواہد اور دستاویزی ثبوتوں کی بنیاد پر مکمل کیا جائے تاکہ قانون کے مطابق بدعنوانی کے خلاف شفافیت اور میرٹ کی پالیسی پر عمل پیرا ہوتے ہوئے بدعنوانی میں ملوث افراد کے خلاف مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچایاجائے۔
جاری بیان میں چیئرمین نیب نے افسران کو ہدایت کی کہ وہ پوری تندہی اور لگن کے ساتھ کام کریں، نیب دیگر اینٹی کرپشن اداروں میں سے بہترین ادارہ ہے۔ انہوں نے نیب کے تمام ڈی جیز کو ہدایت کی کہ وہ تمام میگا کرپشن کے ساتھ ساتھ غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے کیسز کی تازہ ترین رپورٹ پیش کریں تاکہ جاری کیسزپر ہونے والی پیشرفت کا جائزہ لیا جائے، نیب موثر قومی انسداد بدعنوانی کی حکمت عملی کے ذریعے بدعنوانی کے خاتمے کے لئے پوری طرح پرعزم ہے، پچھلے تین سالوں کے تقابلی اعداد و شمار نیب کی عمدہ کارکردگی کی نشاندہی کرتے ہیں۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ گیلانی اور گیلپ سروے کی رپورٹ کے مطابق 59 فیصد لوگوں نے نیب پر اعتماد ظاہر کیا ہے، نیب نے احتساب عدالتوں میں 1230 کرپشن ریفرنسز دائر کردرکھے ہیں جو کہ احتساب عدالتوں میں زیر سماعت ہیں جس کی مالیت 947 ارب روپے ہے، نیب نے راولپنڈی بیورو میں جدید فرانزک سائنس لیبارٹری قائم کی ہے جس میں ڈیجیٹل فارنزک، سوالیہ دستاویزات اور فنگر پرنٹ تجزیہ کی سہولیات موجود ہیں جس سے انکوائریوں اور تفتیش کے معیار میں مزید بہتری لانے کے لئے مددملی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیب نے سینئر سپروائزری افسران کے تجربے اور اجتماعی دانشمندی سے فائدہ اٹھانے کے لئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا ایک نیا تصور پیش کیا ہے،مشترکہ تحقیقاتی ٹیم ڈائریکٹر،ایڈیشنل ڈائریکٹر،انویسٹی گیشن آفیسراورایک سینئرلیگل کونسل پرمشتمل ہے،اس سےنہ صرف نیب کی کارکردگی میں بہتری آئی بلکہ کوئی بھی فرد نیب کی سرکاری کارروائی پر اثر انداز نہیں ہوسکتا، نیب نےچین کےساتھ پاکستان میں جاری سی پیک منصوبوں کی نگرانی کے لئے مفاہمت کی یاداشت پر دستخط کیے ہیں۔
جسٹس(ر)جاوید اقبال نےکہاکہ نوجوان ہمارامستقبل ہیں،نوجوانوں کواوائل عمری میں ہی بدعنوانی کےمضراثرات سےآگاہ کرنےکےلئے نیب نے ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ساتھ ایک مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے ہیں، ملک کے کالجوں اور یونیورسٹیوں میں 50 ہزار سے زیادہ کردار سازی کی انجمنیں قائم کی گئی ہیں،ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان، عالمی اقتصادی فورم،پلڈاٹ اور مشال نے بدعنوانی کے خاتمے کیلئے نیب کی کاوشوں کو سراہا ہے۔
انہوں نےکہاکہ نیب ہیڈ کوارٹراورتمام ریجنل بیوروز کی کارکردگی کومزیدبہتربنانےکےلئےایک جامع معیاری مقداری نظام وضع کیا ہے،جس کے تحت نیب ہیڈ کوارٹر اور ریجنل بیورو کی ایک مقررہ معیار پر سالانہ اور وسط مدتی بنیادوں پر کارکردگی کا جائزہ لیا جاتا ہے جو بہت کامیاب ثابت ہوا ہے، باقاعدگی سے نگرانی اور جائزہ کی وجہ سے نیب کے ریجنل بیوروز کی کارکردگی میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے۔ چیئرمین نیب نے نیب کے تمام علاقائی بیوروز کو ہدایت کی کہ وہ ہر شخص کی عزت نفس کو یقینی بنائیں کیونکہ نیب ایک عوام دوست ادارہ ہے جو کرپشن فری پاکستان پر یقین رکھتا ہے۔