کیا کافی پینے سے جگر کی بیماریوں کا علاج ممکن ہے؟

کیا کافی پینے سے جگر کی بیماریوں کا علاج ممکن ہے؟
کیا کافی پینے سے جگر کی بیماریوں کا علاج ممکن ہے؟
سورس: PxHere

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نئی دہلی (ڈیلی پاکستان آن لائن) کافی دنیا میں سب سے زیادہ پسند کیے  جانے والی مشروبات میں شامل ہے، جو اپنی تازگی بخش خصوصیات اور منفرد ذائقے کے لیے مشہور ہے۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ کافی صرف چستی دینے والا مشروب ہی نہیں بلکہ یہ جگر کی صحت کے لیے بھی فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہے؟ این ڈی ٹی وی کے مطابق  تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ روزانہ کافی پینے والے افراد میں جگر کی مختلف بیماریوں جیسے فیبروسس، سروسس اور جگر کے کینسر کا خطرہ کم ہو سکتا ہے۔

کئی مطالعات نے ثابت کیا ہے کہ کافی میں ہیپاٹوپروٹیکٹیو (جگر کو محفوظ رکھنے والے) اثرات موجود ہوتے ہیں جو جگر کی بیماریوں سے بچاؤ اور ان کے بڑھنے کی رفتار کم کرنے میں مدد دے سکتے ہیں۔ تاہم یہ علاج کا مکمل متبادل نہیں بلکہ ایک مفید اضافی ذریعہ ہو سکتا ہے۔

کافی کے ممکنہ فوائد

1: جگر کے فیبروسس اور سروسس کا کم خطرہ

تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ روزانہ دو یا زیادہ کپ کافی پینے والے افراد میں جگر کی سختی اور سروسس کا امکان کم ہوتا ہے۔

2:  جگر کے کینسر سے بچاؤ

کافی پینے سے ہیپاٹو سیلولر کارسنوما (جگر کے کینسر کی ایک عام قسم) کا خطرہ کم ہو سکتا ہے۔

3:  پہلے سے موجود جگر کی بیماری میں فائدہ مند

جو لوگ پہلے ہی جگر کی بیماریوں میں مبتلا ہیں، ان کے لیے معتدل مقدار میں کافی کا استعمال بیماری کی رفتار کو سست کر سکتا ہے اور موت کے خطرے کو کم کر سکتا ہے۔

4:  جگر کی سختی میں کمی

کچھ تحقیقات کے مطابق کافی پینے سے جگر کی سختی کم ہو سکتی ہے، جو فیبروسس یا سکار ٹشو کے کم ہونے کی علامت ہو سکتی ہے۔

5:  مختلف جگر کی بیماریوں سے حفاظت

مشاہداتی مطالعات سے معلوم ہوا ہے کہ کافی جگر کی بیماریوں جیسے سروسس اور ہیپاٹو سیلولر کارسنوما سے تحفظ فراہم کر سکتی ہے۔

6:  ہر قسم کی کافی فائدہ مند

تحقیق کے مطابق گراؤنڈ، انسٹنٹ، کیفینیٹڈ یا ڈی کیف کافی سبھی جگر کی صحت کے لیے مفید ثابت ہو سکتی ہیں۔

یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ کافی جگر کی بیماریوں کا مکمل علاج نہیں بلکہ صرف ایک مددگار عنصر ہے۔ جگر کی صحت سے متعلق کوئی بھی فیصلہ لینے سے پہلے ماہر ڈاکٹر سے مشورہ کرنا ضروری ہے۔ کافی کے جگر کی صحت کے حوالے سے فوائد بارے مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ یہ معلوم ہو سکے کہ کافی جگر کی حفاظت میں کس حد تک مؤثر ہے۔

مزید :

تعلیم و صحت -