صوبائی دارالحکومت بھوکے پیاسے لوگ روتے پیٹتے سڑکوں پر‘ گیس بحران نے دہائی مچادی
لاہور( خبرنگار) صوبائی دارالحکومت سمیت پنجاب بھر میں گیس بحران سنگین ترین صورتحال اختیار کر چکا ہے۔ گیس بحران کے کنٹرول نہ ہونے پر گیس حکام نے ہاتھ کھڑے کر دئیے ہیں جس پر صارفین گزشتہ روز بھی سڑکوں پر احتجاج کرتے رہے ہیں۔ صوبائی دارالحکومت میں شمالی لاہور کی درجنوں آبادیوں کے مکینوں نے گیس کی مسلسل لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس موقع پر پولیس نے گیس کی لوڈشیڈنگ کے ستائے ہوئے شہریوں کو پولیس کلب کی طرف جانے سے روک دیا جس پر شہریوں نے وزیر قانون میاں مجتبیٰ شاع الرحمن کی رہائش گاہ کے قریب گھوڑے شاہ چوک میں احتجاجی مظاہرہ کیا ۔ اس موقع پر شہریوں نے کہا کہ شمالی لاہور کی آبادیوں کوٹ خواجہ سعید قمر الدین پارک، مصری شاہ، شادباغ اور اردگرد علاقوں میں گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے گیس کی لوڈشیڈنگ چل رہی ہے اور اس کے مقابلہ میں 2200 سے 3000 تک گیس کے بل آ رہے ہیں۔ گیس حکام بات تک نہیں سنتے ہیں۔ گیس حکام کا کہنا ہے کہ گیس کی طلب کے مقابلہ میں گیس ذخائر انتہائی کم ہیں اس میں گیس کی ڈیمانڈ کو پورا کرنے کے لئے سپلائی لائنوں میں گیس کو جمع کیا جاتا ہے جس سے گیس کا پریشر بڑھایا جاتا ہے اور کھانے تیار کرنے کے اوقات میں سپلائی لائنوں میں گیس کے پریشر کو بحال کیا جاتا ہے ، صارفین گیزر اور روم ہیٹرز کا استعمال نہ کریں اور نہ ہی گیس کا پریشر بڑھانے کے لئے گھروں میں کمپریسر لگائیں۔
گیس بحران