بڑے پبلشرز کی درسی ، نصابی اور دیگرکتب کی نقل سر عام فروخت ہونے لگی
لاہور ( اسد اقبال )کاپی رائٹ ایکٹ پر مو ثر عملدرآمد نہ ہو نے کے باعث بڑے بڑے پبلشرز کی درسی ، نصابی اور دیگرکتب کی نقلی چھپائی اور سر عام فروخت نے رجسٹرڈ پبلشرز کی ناک میں دم کر رکھا ہے ۔مہنگی کتابیں دھوکہ دہی اور پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کے قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سستے داموں فروخت کر کے پبلشرز کو سالانہ کروڑوں روپے کا نقصان ڈمی پبلشر مافیا پہنچا رہا ہے۔دوسری جانب پنجاب بھر کی اوپن مارکیٹوں میں ان نقلی کتابوں کی فروخت سوالیہ نشان ہے جو کاروائی کا اختیار رکھنے کے باوجود متعلقہ اداروں کے حکام نے دانستہ چپ سادھ رکھی ہے ۔ضرورت اس امر کی ہے کہ کاپی رائٹ ایکٹ پر یقینی عملدارآمد کروانے کے لیے قانون میں سختی کر کے اس ناجائز کاوربار پر قدغن لگائی جا ئے۔ پبلشرز ابو ذرغفاری ، کاشف او ر شاہد ڈوگر نے پاکستان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مہنگی کتب کی نقلی چھپائی کا کاروبار لاہو رسمیت ملک بھر میں ہو رہا ہے جس پر متعلقہ ادارے خامو ش تماشائی بنے ہوئے ہیں تاہم اس اقدام سے پبلشرز کو جہاں کاروبار میں نقصان کا سامنا کر نا پڑتا ہے پبلشرز نے پنجاب حکو مت سے مطالبہ کیا ہے کہ کاپی رائٹ ایکٹ قانون میں سختی لاتے ہوئے نقلی پبلشرز مافیا کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لا کر بچوں کے روشن مستقبل کو بچایا جائے۔