وفاقی حکومت پر صوبوں کا اعتماد ختم ہوتا جا رہا ہے :خورشید شاہ

وفاقی حکومت پر صوبوں کا اعتماد ختم ہوتا جا رہا ہے :خورشید شاہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (آن لائن) اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے وزیر اعظم پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے حوالے سے سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لیں۔وفاقی حکومت پر سے صوبوں کا اعتماد ختم ہو رہا ہے ڈھائی سالوں میں قرضوں میں 4 ہزار ارب کا اضافہ ہو چکا ہے تیل کی قیمتوں میں کمی کے باوجود بجلی کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں اور لوڈشیڈنگ میں اضافہ ہوا ہے صوبوں اور وفاق کے مابین خلیج بڑھ رہی ہے جو کہ فیڈریشن کے لئے نقصان دہ ہے پاکستان میں 46 ارب ڈالر کی اقتصادی راہداری کے معاہدے پر چین کے شکر گزار ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے قومی اسمبلی اجلاس کے دوران اپنے خطاب میں کیا ۔ سید خورشید شاہ نے کہا کہ ایک جانب اپنی مرضی کے مطابق ٹیکس عائد کئے جا رہے ہیں جبکہ دوسری جانب ٹیکس ایمنسٹی کے ذریعے مخصوص افراد کو کالے دھن کو سفید بنانے کا موقع دیا جا رہا ہے انہوں نے استفسار کیا کہ اس سے قبل ٹیکس ایمنسٹی سے حکومت کو کیا فائدہ حاصل ہوا ہے انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں پٹرول کی قیمتیں کم ہو رہی ہیں اور پاکستان میں بجلی کی 55 فیصد پیداوار تیل پر ہے انہوں نے کہا کہ 2012 میں جب 110 ڈالر فی بیرل تھا اس وقت 8 روپے فی یونٹ جبکہ آج تیل کی قیمتیں تین گناہ کم ہو چکی ہیں مگر بجلی کی قیمت 13 روپے فی یونٹ ہے کیا یہ کسی ڈکٹیٹر کی حکومت ہے اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ حکومت کو عوام کے ساتھ کتنی ہمدردی ہے انہوں نے کہا کہ 2007 میں 4 ہزار میگاواٹ بجلی کا شارٹ فال تھا 10 سالوں کے دوران بجلی کی پیداوار میں کوئی اضافہ نہیں ہوا مگر لوڈشیڈنگ کم تھی آج تیل کی قیمتیں کم ہیں بجلی کے منصوبے مکمل کئے جا رہے ہیں مگر لوڈشیڈنگ ختم نہیں ہو رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ جب ہم گئے تو گردشی قرضہ 480 ارب روپے تھا اور ہمیں سابقہ حکومت سے 485 ارب روپے کا قرضہ تھا جس کے بعد حکومت نے دعوی کیا کہ ہم گردشتی قرضے ختم کر دیئے گئے مگر اب گردشی قرضے 500 سے 550 ارب روپے تک پہچ چکے ہیں یہ کیسے بڑھ گئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ حکومت معاشی اور اقتصادی صورت حال کی بہتری کے دعوے کر رہی ہے کیا حکومت قرضے لے کر معیشت کی بہتری کا دعوی کر رہی ہے انہوں نے کہا کہ 2013 تک کل قرضے 14 ٹریلین جبکہ آج قرضہ 18 ٹریلین تک پہنچ چکا ہے بیرونی قرضے جو پہلے 6 ٹریلین تھے اب وہ 6.947 ٹریلین کے بیرونی قرضے ہو چکے ہیں ڈھائی سالوں میں 4 ہزار ارب قرضوں میں اضافہ ہو چکا ہے اپنے محصولات کا 50 فیصد قرضوں کی ادائیگی میں چلے جاتے ہیں ہم اپنے بچوں کا پیٹ کاٹ کر قرضے ادا کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ اقتصادی راہداری کے حوالے سے صوبوں کا وفاق پر سے اعتماد ختم ہوتا جا رہا ہے ہم چائنہ کے شکر گزار ہیں جنہوں نے پاکستان کے ساتھ 46 ارب ڈالر کے منصوبے شروع کئے ہیں انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت مخصوص مفادات کے تحت اقتصادی راہداری کو چلانے کی کوششیں کر رہی ہے بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں انڈسٹریل زون کی تعمیر کے لئے پیسے کہاں سے آئیں گے اقتصادی راہداری کے تمام فنڈز مشرقی روٹ پر خرچ کئے جا رہے ہیں انہوں نے کہاکہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان کو نظرانداز کرنے سے پاکستان کو کوئی فائدہ نہیں پہنچ سکتا ہے انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم خود آ کر ایوان کو بتائیں کہ اے پی سی کے فیصلوں پر اب تک کیا عملدرآمد ہوا ہے اور تحفظات کے باوجود سیاسی جماعتوں نے قومی مفاد کو مدنظر رکھا ۔ہمارا مطالبہ ہے کہ پاکستان کی ترقی و تعمیر اور آنے والی نسلوں کے لئے محفوظ پاکستان چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ بہتر پاکستان کے لئے بہتر فیصلے کرنے ہوں گے

مزید :

علاقائی -