صحت کے شعبے میں اصلاحاتی اقدامات پر عملدرآمد کو یقینی بنائینگے:شہرام تراکئی

صحت کے شعبے میں اصلاحاتی اقدامات پر عملدرآمد کو یقینی بنائینگے:شہرام تراکئی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

پشاور( پاکستان نیوز)محکمہ صحت خیبر پختونخوا نچلی سطح کے طبی مراکز بشمول ڈسٹرکٹ اور تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتالوں ،بنیادی مراکز صحت اور دیہی مراکز صحت کے بہتر انتظام و انصرام اور وہاں پر علاج معالجے کی سہولیات و خدمات کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنانے کی غرض سے ان مراکز کیلئے پرائمری ہیلتھ کیئر مینجمنٹ کمیٹیوں اور بورڈزکے قیام کا فیصلہ کر لیا ہے ۔ ان مجوزہ کمیٹیوں اور بورڈزمیں منتخب عوامی نمائندوں اور مقامی کمیونٹی کے علاوہ انہی طبی مراکز کی انتظامیہ کے لوگ شامل ہوں گے جس سے ان طبی مراکز کے انتظامی و مالی معاملات کے علاوہ بہترخدمات کی فراہمی میں کمیونٹی کی شمولیت یقینی بنائی جا سکے گی۔ ان کمیٹیوں اور بورڈزکی تشکیل کے کام پر پیش رفت کا جائزہ لینے کے لئے ایک اجلاس سینئر صوبائی وزیر شہرام تراکئی کی زیر صدارت ایک اجلاس بدھ کے روز پشاور میں منعقد ہوا۔ سیکرٹری ہیلتھ ڈاکٹر یوسف جمال اور ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ ڈاکٹر پرویز خان کے علاوہ محکمہ صحت کے دوسرے متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ صوبائی وزیر کومجوزہ کمیٹیوں اور بورڈ کی تشکیل پر اب تک ہونے والی پیش رفت،ان کی ساخت،دائرہ اختیار،فنڈز کی فراہمی اور دیگر پہلوؤں سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی اس موقع پر بتایا گیاکہ بنیادی مراکز صحت اور دیہی مراکز صحت کیلئے پرائمری ہیلتھ کیئر مینجمنٹ کمیٹیز جبکہ تحصیل اور ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں کیلئے ہسپتال مینجمنٹ بورڈزتشکیل دئیے جائیں گے۔مجوزہ کمیٹیز اور بورڈز کے ممبران میں متعلقہ ممبران صوبائی اسمبلی، بلدیاتی اداروں کے منتخب نمائندے،مقامی کمیونٹی سے اچھی شہرت کے حامل افراد اورمتعلقہ طبی مرکز کے عہدیداران شامل ہوں گے ۔اس موقع پر بتایا گیاکہ ہر کمیٹی اور بورڈکو سالانہ 10لاکھ روپے فنڈ ز بھی فراہم کرنے کی تجویز ہے جس سے ان طبی مراکزمیں ضروری مرمت کے کاموں کے علاوہ طبی آلات کی مرمت اور فوری نوعیت کے دیگر کام کئے جائیں گے تاکہ ان مراکز صحت میں علاج معالجے کی سہولیات و خدمات کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنایاجاسکے۔ کمیٹیوں اور بورڈز کی تشکیل انکے دائرہ اختیار ،ساخت اور فنڈزکی فراہمی اور دیگر تمام معاملات کی حتمی منظوری وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا دیں گے۔صوبائی وزیر نے حکام کو ہدایت کی کہ کمیٹیوں کو فراہم کیے جانے والے ان فنڈزکے استعمال میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لئے ایک موثر میکنزم تشکیل دیا جائے اور تیسرے فریق سے ان فنڈزکا سالانہ آڈٹ کروایا جائے۔ انہوں نے محکمہ صحت کے اعلیٰ حکام کو یہ بھی ہدایت کی کہ صحت کے شعبے میں موجودہ صوبائی حکومت کے اصلاحاتی اقدامات بروقت عمل درآمد کو ہر صورت یقینی بنایاجائے۔اس سلسلے میں تاخیر یاکوتاہی کسی صورت بھی برداشت نہیں کی جائے گی۔