1971 ءمیں پاکستانی فوج سے ہتھیار پھینکنے پر مذاکرات کرنے والا بھارتی یہودی جنرل چل بسا

1971 ءمیں پاکستانی فوج سے ہتھیار پھینکنے پر مذاکرات کرنے والا بھارتی یہودی ...
1971 ءمیں پاکستانی فوج سے ہتھیار پھینکنے پر مذاکرات کرنے والا بھارتی یہودی جنرل چل بسا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ویب ڈیسک) بھارت کا واحد یہودی سپاہی جس نے تھری اسٹار جنرل کے عہدے تک ترقی پائی اور جو 1971 ءکی جنگ میں سقوط ڈھاکا کے موقع پر جس نے پاکستانی فوج سے اس کے ہتھیار ڈالنے پر مذاکرات کیے وہ چل بسا ہے۔ لیفٹنٹ جنرل جے ایف آر جیکب (ر) 92 برس کی عمر میں جان اجل کے سپر د کی ہے ۔ اخبار روزنامہ جنگ کے مطابق میجر جنرل کے طور وہ اس وقت بھارت کی مشرقی کمانڈ کے چیف آف اسٹاف تھے۔ بنگال پر یذیڈنسی میںجنم لینے والے جیکب نے 19 سال کی عمر میں رائل انڈین آرمی میں شمولیت اختیار ی اور اس نے دوسری جنگ عظیم بھی لڑی ۔ تقسیم کے بعد اس نے 1965 ءکی پاک بھارت جنگ میں بھی حصہ لیا اور 1978 ءمیں ریٹائر ہو گیا۔ وہ گوااور پنجاب کا گورنر بھی رہا۔ جیکب کا خاندان بغدادی یہودی تھا اور اس کا آبائی تعلق عراق سے تھا، 18 ویں صدی میں یہ خاندان کلکتہ آگیا تھا۔ اس مذہبی خاندان میں اس کے والد الیاس ایمانویل صاحب ثروت تاجر تھے جب وہ بیمار ہوئے تو جیکب کو کرسنگ اور دار جلنگ کے بورڈنگ اسکولوں میں داخل کر دیا گیا ۔ جیکب نے دوسری جنگ عظیم میں یورپی یہودی کے قتل عام کی خبر سن کر رائل انڈین آرمی میں شمولیت کا فیصلہ کیا حالانکہ اس کے والد نے فوج میں اس کی شمولیت پر اعتراض بھی کیا تھا۔