قومی اسمبلی اجلاس میں ایل این جی کی قیمت کے معاملے پر پی ٹی آئی اراکین اور شاہد خاقان عباسی کے درمیان تکرار، سپیکر نے معاملہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا، اجلاس صبح ساڑھے دس بجے تک ملتوی
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) قومی اسمبلی میں قطر سے کی جانے والی ایل این جی کی قیمت پوچھنے پر ہنگامہ شروع ہو گیا۔ وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ وہ عمران خان کے الزامات مسترد کرتے ہیں، دنیا نے تسلیم کیا ہے کہ پاکستان نے ایل این جی کی بہترین ڈیل کی ہے، سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے معاملہ قائمہ کمیٹی کو بھجواتے ہوئے قومی اسمبلی کا اجلاس صبح ساڑھے دس بجے تک ملتوی کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں تحریک انصاف کی رہنماءشیریں مزاری نے وفاقی وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی سے درآمدی ایل این جی کی قیمت سے متعلق سوال کیا۔ شاہد خاقان عباسی کی جانب سے قیمت بتانے سے گریز پر تحریک انصاف کے اراکین نے ہنگامہ شروع کر دیا۔ شیریں مزاری نے کہا کہ ایل این جی پاکستان آ گئی ہے مگر حکومت اب بھی قیمت بتانے کو تیار نہیں جس پر شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ تحریک انصاف ایسے سوال کر کے سیاسی فائدہ حاصل کرنا چاہتی ہے۔ اس پر پی ٹی آئی اراکین نے کہا کہ اگر آپ قیمت بتائے بغیر سیاسی نمبر حاصل کرنا چاہتے ہیں تو ہم آپ کو مبارک بات دیتے ہیں۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ سیف الرحمان کا ایل این جی معاہدے سے کوئی تعلق ہے اور نہ ہی ایس این جی پی ایل کا اس سے کوئی تعلق ہے، دنیا نے تسلیم کیا ہے کہ پاکستان نے ایل این جی کی بہترین ڈیل کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اس معاملے پر عمران خان کے لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہیں۔ انہوں نے پی ٹی آئی اراکین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے لیڈر عوام کے سامنے جھوٹ بولتے ہیں، میں نے 10 ماہ جھوٹ سنے ہیں، اب یہ سچ سنیں، عمران خان جھوٹ بولنے پر معافی مانگیں پھر میں بھی معافی مانگ لوں گا۔ شاہد خاقان عباسی کی جانب سے عمران خان سے متعلق بیان پر پی ٹی آئی اراکین کھڑے ہو گئے اور احتجاج شروع کر دیا جس پر سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا کہ آخری بار وارننگ دیتا ہوں، آپ لوگ نہ بیٹھے تو سیشن ملتوی کر دوں گا اور اگر آپ کو ایل این جی سے متعلق سوالوں کے جواب چاہئیں تو اپنی جگہ پر آرام سے بیٹھ جائیں۔
سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے ایل این جی پر تفصیلی بات چیت کیلئے معاملہ قائمہ کمیٹی کو بھجواتے ہوئے قومی اسمبلی کا اجلاس صبح ساڑھے دس بجے تک ملتوی کر دیا۔