ایف سی اہلکار انتہائی کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ، ماہانہ تنخواہ تقریباًصرف16ہزار روپے
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)دشمن کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر پاک سرزمین کی حفاظت میں اپنی جانوں کے نذرانے دینے والے ایف سی اہلکار انتہائی کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں کیونکہ ان کی تنخواہیں اتنی نہیں کہ وہ زندگی تمام اسائشیں حاصل کرسکیں لیکن وطن کی حفاظت کیلئے جان پر کھیلنے کیلئے ہر دم تیار رہتے ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق ایف سی اہلکار کی ماہانہ تنخواہ تقریبا تمام مراعات ملا کر 16ہزار روپے بنتی ہے جس میں ان کا کھانا پینا بھی شامل ہے جو کہ خیبر پختون خواہ کی پولیس سے تقریباً 6ہزار روپے کم ہے ،اگر ایف سی اہلکاروں کو کسی دوسرے اضلاع میں تعینات کیا جاتاہے تو ان کو محض پانچ یا چھے ہزار روپے ہی اضافی دیئے جاتے ہیں جس میں گزارہ کیلئے کوئی اچھی رہائش بھی میسر آنا مشکل ہے ۔
فرنٹیئر کانسٹیبلری 1915کے ایکٹ کے تحت کام کر رہی ہے اور اسی قانون کے تحت ایف میں نوجوان کو بھرتی کی جاتا ہے جس کے بعد ایف سی جوان کو18سال سروس کے بعد ریٹائر کر دیا جاتاہے ،اگر نوجوان ایف سی میں 18سال کی عمر میں بھرتی ہوتاہے تو وہ اپنی سروس مکمل کرنے کے بعد 36سال کی عمر میں ریٹائر ہوجاتاہے ،یہ وہ عمر ہوتی ہے جب اہلکار بالکل جوان ہی ہوتاہے اور جوانی میں ریٹائر ڈ ہو جائے تو اسے دوسرا کام دیا جاتاہے تاکہ اس کی صلاحیتوں کو کام میں لایا جاسکے لیکن انہیں مزید کوئی کام نہیں دیا جاتا جس کے باعث ان کی ٹریننگ بھی ضائع ہو جاتی ہے ۔