بیروزگار نوجوانوں کے لئے بزنس لون سکیم
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے برسراقتدار آتے ہی نوجوانوں کو اپنے پاؤں پر کھڑا ہونے میں مدد کے لئے نئی شاہراہیں کھولیں۔حکومت نے بے روز گار نوجوانوں کو اپنا کاروبار شروع کرنے میں مدد فراہم کرنے کے لئے ’’وزیراعظم یوتھ بزنس لون‘‘ سکیم کا آغازکیا، جس کے تحت ملک کے چاروں صوبوں، گلگت بلتستان، آزاد جموں و کشمیر اور فاٹا سمیت ملک بھر میں یہ قرضے فراہم کئے جائیں گے۔
یہ سکیم ان نوجوانوں کے لئے شروع کی گئی ہے جو اپنا کوئی کاروبار شروع کرنا چاہتے ہیں۔
اس کے لئے کاروبار کی نوعیت کی کوئی قید نہیں۔مثال کے طور پر آپ اس سکیم کے تحت قرض لے کر کیٹرنگ کمپنی بھی کھول سکتے ہیں۔اس سکیم سے ملک کے تمام صوبوں کے نوجوان یکساں طور پر مستفید ہو سکتے ہیں۔
ہر وہ شخص اس سکیم سے قرض لینے کا اہل ہے، جو پاکستانی شہری ہو اور اس کے پاس پاکستان کا قومی شناختی کارڈ ہو۔اس کی عمر 21سال سے 45 سال ہونی چاہیے۔ نیا کاروبار شروع کرنے والوں کے ساتھ ساتھ اپنے موجودہ کاروبار کو توسیع دینے کے لئے بھی آپ اس سکیم کے تحت سے قرض لے سکتے ہیں۔
اس سکیم میں مردو خواتین میں کوئی تخصیص نہیں برتی گئی۔ سکیم کے لئے مختص فنڈز میں سے خواتین کو مردوں کے برابر یعنی 50فیصد تک قرض فراہم کیا جائے گا۔ ماضی میں کسی بھی لون سکیم میں خواتین کو 50فیصد کا حصے دار نہیں بنایا گیا، جس پر سخت تنقید بھی کی جاتی رہی ہے۔
سکیم کے تحت نوجوانوں کو قرض سے قبل کاروبار کے متعلق مشاورت بھی فراہم کی جا رہی ہے تاکہ وہ اپنے لئے کسی بہتر کاروبار کا انتخاب کر سکیں۔ اس پروگرام کے حوالے سے بنائی گئی ویب سائٹ پر 55 بزنس پلان ڈال دیئے گئے ہیں۔ ان 55 بزنس پلانوں کے علاوہ بھی اگر کوئی نوجوان اپنا بزنس پلان بنانا چاہتا ہو تو اس کے لئے بھی مختلف ڈیزائنز اور ٹیمپلیٹس ویب سائٹ پر موجود ہیں۔ سکیم کے تحت نوجوان 1لاکھ سے 20لاکھ روپے تک قرض لے سکتے ہیں۔
سکیم کے تحت قرض لینے کے خواہشمند خواتین و حضرات کو ایک عدد ضمانتی شخص کا بھی انتظام کرنا ہو گا۔ امیدوار ہر اس شخص کو اپنا ضامن بنا سکتے ہیں، جو سرکاری ملازم ہو اور اس کا بیسک پے سکیل 16یا اس سے زیادہ ہو۔ اس کے علاوہ کسی ایسے شخص کو بھی ضامن بنایا جا سکتا ہے، جس کے بینک اکاؤنٹ میں قرض کی رقم سے ڈیڑھ گنا یا اس سے زیادہ رقم موجود ہو۔اس قرض کی کوئی اختتامی مدت نہیں ہے۔
آپ سال میں کسی بھی دن قرض کے لئے درخواست دے سکتے ہیں، اگر آپ کا فارم منظور کر لیا گیا تو سب سے پہلے ایک ٹیلی فون کال کے ذریعے اس کی تصدیق کی جائے گی۔
اس کے بعد ایک نمائندہ آپ کے پاس آ کر تمام معاملات کی تصدیق کرے گا۔ اس کے بعد محکمانہ کارروائی کے بعد آپ کو قرض جاری کر دیا جائے گا۔ اس کارروائی میں 15دن یا اس سے زائد کا عرصہ لگ سکتا ہے،جب آپ کا قرض منظور ہو گیا تو بینک آپ سے کسی بھی ذریعے سے رابطہ کرے گا۔
وزیر اعظم یوتھ بزنس لون سکیم کے تحت اب تک20ہزار499 افراد میں 20ارب 52 کروڑ روپے تقسیم کئے گئے ہیں۔ وصولی کی شرح 91 فیصد ہے۔ یہ کاروباری قرضے 8سال کے عرصے کے لئے 6فیصد شرح منافع پر فراہم کئے گئے ہیں اور بینکوں نے قرض لینے والوں کی کاروباری فزیبیلٹی کے جائزے کے بعد اطمینان ظاہر کیا۔ وزیر اعظم یوتھ پروگرام ملک سے بیروزگاری کے خاتمے اور نوجوانوں کے سماجی اور اقتصادی ترقی کے لئے نمایاں اقدام ہے۔
یہ پروگرام مختلف سکیموں پر مشتمل ہے جن میں نوجوانوں کو روزگار، معاشی ترقی ، اچھی ملازمتوں کے حصول کے لئے ہنر مند بنانا، انفارمیشن ٹیکنالوجی تک رسائی ، نوجوان گریجوایٹس کوملازمت کے حصول سے متعلق تربیت کے مواقع فراہم کرنا ہے تاکہ وہ مناسب ملازمت حاصل کرسکے۔
حکومت نے قرضہ سکیم کو نہ صرف انتہائی احتیاط سے مرتب کیا، بلکہ اس کی شفافیت کو چیک کرنے کے لئے حکومت نے مضبوط میکانزم قائم کرنے کا بھی اعلان کیا ۔
اس کومزید بہتر کرنے کے لئے ہر ایک شہری سے اپیل کی گئی کہ وہ اپنی قیمتی آراء پرائم منسٹر دفتر میں بھیجیں تا کہ ان سکیموں کو عوامی امنگوں کے عین مطابق بنایا جا سکے۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ عوامی حلقوں میں وزیراعظم کے اس اقدام کو بہت سراہا گیا۔ اس پروگرام سے ملک میں کاروباری سرگرمیوں کو فروغ ملے گا۔