سول ایوی ایشن حکام کی نااہلی ،ملازمین کیلئے تعمیر رہائش گاہیں خالی
اسلام آباد (آن لائن) سول ایوی ایشن حکام کی نااہلی کی وجہ سے ملازمین کیلئے 14 کروڑ 46 لاکھ روپے سے زائد لاگت کی رقم خرچ کر کے رہائش گاہیں تعمیر کی گئیں جو مارچ 2015ء سے تاحال خالی پڑی ہیں جبکہ سول ایوی ایشن اتھارٹی یوٹیلی چارجز ادا کر رہی ہے، ملازمین رہائشگاہوں کا کرایہ زیادہ ہونے کی وجہ سے اےئر پورٹ کے اندر موجود میسوں میں رہنے کو ترجیح دیتے ہیں، آڈٹ رپورٹ کے مطابق ملتان میں جمیل آباد میں 14 کروڑ 46 لاکھ 33 ہزار روپے سے 17گھر بی کیٹیگری کے ایک گھر کیٹیگری سی تین فلور اپارٹمنٹ کٹیگری ڈی 4 فلور ایپارٹمنٹ اور کیٹیگری ای تین فلور ایپارٹمنٹ اورفلیٹس بنائے گئے جو مارچ 2015 ء سے خالی پڑے ہوئے ہیں ،سول ایوی ایشن یوٹیلی چارجز مسلسل ادا کر رہی ہے، آڈٹ رپورٹ کے مطابق اےئر پورٹ کے اندر موجود میسوں کا کرایہ کم ہے جس کی وجہ سے افسران و دیگر ملازمین رہائشگاہوں کی بجائے ان میسوں میں رہنے کو ترجیح دیتے ہیں کیونکہ ملازمین کے ہاؤس رینٹ کو بڑھا دیا گیا ہے لیکن میسوں کا کرایہ نہیں بڑھایا گیا جس کی وجہ سے وہ رہائشگاہوں کی بجائے ادھر اپنے کو ترجیح دیتے ہیں۔آڈٹ رپورٹ میں سفارشات دی کہ ملازمین کے ہاؤس رینٹ الاؤنس اور مس چارجز کو معقول کیا جائے۔ سول ایوی ایشن اتھارٹی نے کہا ملازمین کو متوجہ کرنے کیلئے ایک پالیسی ترتیب دی جا رہی ہے تا کہ ملازمین گھروں میں رہنے کو ترجیح دیں۔