بی این پی مینگل کی حکومتی اتحاد سے الگ ہونے کی دھمکی
اسلام آباد( آن لائن )بی این پی مینگل نے حکومتی اتحاد سے الگ ہونے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے حکومت نے سینٹ کی نشست پر ضمنی انتخاب میں بی اے پی کے امیدوار کا سا تھ دیا تو ہم اتحاد کا حصہ نہیں رہیں گے۔ سینٹ کی نشست پر بلوچستان نیشنل پارٹی کے منظور کاکڑ اور بلوچستان عوامی پارٹی کے غلام نبی مد مقابل ہیں جبکہ دونوں جماعتیں حکومتی اتحا د ی ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل ) سینٹ کی نشست کے ضمنی انتخاب میں حکومتی حمایت نہ ملنے پر ناراض ہوگئی ہے۔ بی این پی مینگل نے حکومت سے الگ ہونے کی دھمکی دیتے ہوئے خواہش ظاہر کی ہے حکومت سینٹ نشست پرہمارے امیدوار کی حمایت کرے۔ اگر حکومت نے بی اے پی کے امیدوار کی حمایت کی تو حکومتی اتحاد میں رہنے کے فیصلے پر نظرثانی کریں گے۔ بلوچستان اسمبلی میں تحریک انصاف کے 7اور بلوچستان عوامی پارٹی کے 24ارکان جبکہ بی این پی مینگل کے 10ارکان ہیں۔ مرکز میں بلوچستان نیشنل پارٹی حکومتی اتحادیوں میں شامل ہے جبکہ بلوچستان اورمرکز میں بی اے پی بھی حکومت کا حصہ ہے ۔ سینٹ کی نششت پر بی این پی مینگل کے منظور کاکڑ اور بی اے پی کے غلام نبی کے درمیان مقابلہ ہے اور حکومت کیلئے دونوں میں سے کسی ایک کا انتخاب مشکل مرحلہ ہے۔
بی این پی