اندرون شہر ،واٹر فلٹریشن پلانٹ سٹورمیں تبدیل ،صاف پانی کی فراہمی بند
ملتان ( سپیشل رپورٹر)پنجاب حکومت کے صاف پانی فراہمی کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے، لاکھوں روپے مالیت سے اندرون شہر کھجی محلہ میں لگایا جانیوالا واٹر فلٹریشن پلانٹ گذشتہ ایک سال سے بند ہے، اہل علاقہ نے واٹر فلٹریشن پلانٹ کو سٹور بنا لیا،یونین کونسلر عثمان سانگی نے حکومتی عدم توجہی پر شاہین مارکیٹ بند کرنے کی دھمکی دے دی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ نے(بقیہ نمبر11صفحہ12پر )
پاکستان پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں واٹر فلٹریشن بنایا گیا ہے جس پر 20لاکھ روپے کے فنڈز خرچ ہوئے تھے لیکن پبلک ہیلتھ انجینئرنگ اور ضلع حکومت کی عدم توجہی کے باعث واٹر فلٹریشن گذشتہ ایک سال سے خراب پڑاہے،ضلعی حکومت اور پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کو متعدد درخواستوں کے باوجود واٹر فلٹریشن پلانٹ فعال نہ ہوسکا ہے، جبکہ دوسری طرف ڈی سی ملتان مدثر ریاض ملک اور میئر ملتان نوید الحق آرائیں نے واٹر فلٹریشن بارے سب اچھا کی رپورٹ پنجاب حکومت کو ارسال کردی ہے۔ یونین کونسلر عثمان سانگی نے کہا کہ اندرون شہر کا زیر زمین پانی مکمل طور پر آلودہ ہو چکا ہے، جس سے شہری متعددی بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں ڈی سی ملتان اور میئر ملتان واٹر فلٹریشن پلانٹ فعال کرنے میں اپنا کردار ادا کرے ورنہ شہری احتجاج پر مجبور ہوں گے۔