ملکی استحکام اداروں کی آزادی میں ہے،درست فیصلوں سے معیشت کو آئی سی یو سے نکالا: وزیراعظم

  ملکی استحکام اداروں کی آزادی میں ہے،درست فیصلوں سے معیشت کو آئی سی یو سے ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک، نیوزایجنسیاں) وزیر اعظم عمران خان نے کہاہے کہ انضمام شدہ علاقوں کی عوام انتہائی باشعور ہے، انضمام شدہ علاقوں کی تعمیر و ترقی اور انکو ملک کے دیگر حصوں کے برابر لانا حکومت کی اولین ترجیح ہے،حکومت کو اس امر کا مکمل ادراک ہے کہ بعض بیرونی عناصر ان علاقوں میں انتشار پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں، ہم نے عوام کے ساتھ مل کر ایسے بیرونی عناصر کی سازشوں کو ناکام بنانا ہے،اس کیلئے ضروری ہے کہ ترقیاتی منصوبوں اور مسائل کے حل کے سلسلے میں کی جانے والی کوششوں سے انضمام شدہ علاقوں کی عوام کو مکمل طور پر باخبر رکھا جائے اور انہیں اس پورے عمل میں ہر طرح سے شریک بنایا جائے،مالاکنڈ -تھری ہائیڈرو پاور پراجیکٹ اور پیہور ہائیڈروپاورپراجیکٹ کے واجبات کی ادائیگیوں، مچھائی ہائیڈرو  پاور پراجیکٹ کے معاملے اور پیڈو منصوبوں پر انکم ٹیکس کی رعایت دیے جانے کے معاملے پر وزیراعظم نے وزارتِ توانائی کو ہدایت کی کہ صوبائی حکومت سے مل کر ان معاملات کو حل کیا جائے۔  پیر کو وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت صوبہ خیبر پختونخواہ میں توانائی، ہائر ایجوکیشن، صحت، ترقیاتی منصوبوں سے متعلق معاملات اور خصوصاً انضمام شدہ علاقوں میں ترقیاتی منصوبوں کی رفتار کا جائزہ ا جلاس ہوا۔دوسری طرف وزیر اعظم عمران خان سے وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان،ڈاکٹر بابر اعوان،پنجاب کے مواصلات و ورکس کے وزیر سردارمحمد آصف نکئی اور وفاق ایوان ہائے صنعت و تجارت کے نمائندہ وفد نے الگ الگ ملاقاتیں کیں، تفصیلات کے مطابق ملاقات میں وزیراعلی سے صوبہ خیبر پختونخوا سے متعلقہ امور پر تبادلہ خیال کیاگیا۔ بابر اعوان اور آصف نکئی سے موجودہ سیاسی صورتحال سمیت مختلف امور زیر غور آئے۔، وزیراعظم کو مختلف قانونی اور آئینی امور پر بھی بریفنگ دی گئی۔وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ 2020عوام کیلئے ریلیف کا سال ہے،ملک کا استحکام اداروں کی آزادی میں ہے، احتساب کے بغیر گورننس میں شفافیت کا کوئی تصور نہیں ہم  اداراجاتی ریفارمز کو آگے بڑھائیں گے۔تاجر وفد سے گفتگو میں وزیہراعظم نے کہاکہ تاجربرادری ملکی معیشت میں اہم کردار ادا کرتی ہے،ہم نے درست فیصلے کرکے معیشت کو آئی سی یو سے نکالاہے،حکومت ٹریڈ باڈیز کو فعال اور تھنک ٹینک کے طور پر دیکھنا چاہتی ہے،سولہ ماہ میں میکرو انڈیکیٹرز میں گروتھ شروع ہو گئی ہے،سٹاک ایکسچینج میں ریکارڈ 40 فیصداضافہ سرمایہ داروں کے اعتماد کی عکاسی کرتا ہے۔وزیر اعظم نے وفد سے گفتگو کرتے ہوے کہا کہ 1960کے بعد یہ پہلی حکومت ہے جس نے صنعتوں کے فروغ اور برآمدات میں اضافے پر توجہ مرکوز کی، مشکل ترین معاشی حالات کے باوجود حکومت نے مالی استحکام حاصل کیا ہے۔ روپے کی قدر مستحکم ہو رہی ہے، روپے کی قدر مستحکم ہونے سے قیمتوں  اورمعیشت میں مزید استحکام آئے گا اور صنعتوں کے لیے بجلی، گیس اور دیگر ضروریات کی فراہمی ممکن بنائی جا سکے گی۔
وزیراعظم 

مزید :

صفحہ اول -