وہی ہوا جس کا ڈر تھا، حکومتی اور اپوزیشن ارکان کی کوششیں ضائع، شہریار آفریدی نے بھی قسم اٹھالی، معاملہ انتہائی تشویشناک ہوگیا

وہی ہوا جس کا ڈر تھا، حکومتی اور اپوزیشن ارکان کی کوششیں ضائع، شہریار آفریدی ...
وہی ہوا جس کا ڈر تھا، حکومتی اور اپوزیشن ارکان کی کوششیں ضائع، شہریار آفریدی نے بھی قسم اٹھالی، معاملہ انتہائی تشویشناک ہوگیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناءاللہ خان کے خلاف ہیروئن برآمدگی کے معاملے پر وزیر مملکت برائے انسداد منشیات شہریار آفریدی نے بھی قسم اٹھادی۔
پینل آف چیئرمین سید فخر امام کی زیر صدارت قومی اسمبلی کے اجلاس میں رانا ثناءاللہ نے مطالبہ کیا کہ وہ قسم اٹھا چکے ہیں، اگر شہریار آفریدی سچے ہیں تو وہ بھی اللہ کو حاضر ناظر جان کر قسم اٹھائیں ۔ رانا ثناءاللہ نے چیئرمین سے مطالبہ کیا کہ ایوان میں قرآن مجید منگوایا جائے تاہم سپیکر نے یہ کہہ کر اس پر بحث سے منع کردیا کہ رولز کے مطابق جو معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہو اس پر اسمبلی میں بحث نہیں کی جاسکتی۔
سپیکر کی رولنگ کے باوجود معاملہ ٹھنڈا نہیں ہوا بلکہ خواجہ آصف نے لائبریری سے قرآن مجید کا نسخہ منگوالیا جو شہریار آفریدی اپنی نشست پر لے گئے، اپوزیشن اور حکومتی ارکان نے شہریار آفریدی کو قسم اٹھانے سے روکنے کی بہت کوشش کی ، اپوزیشن رکن صلاح الدین ایوبی نے ان کے ہاتھ سے قرآن مجید کا نسخہ بھی لے لیا تاہم رانا ثناءاللہ کے مطالبے پر سپیکر اور دیگر ارکان کے روکنے کے باوجود شہریار آفریدی نے قسم اٹھادی ۔
انہوں نے کہا ’ اللہ کو حاضر ناظر جان کر یہ کہتا ہوں کہ رانا ثناءاللہ صاحب کے خلاف نہ وزیر اعظم نے ، نہ میں نے کوئی سازش کی اور نہ ہمارا کوئی ارادہ تھا، اگر ہم نے کی ہو تو اللہ کا قہر اور عذاب ہم پر نازل ہو۔‘ اس سے پہلے کہ شہریار آفریدی مزید کچھ کہتے یا معاملہ اور خراب ہوتا پینل آف چیئرمین سید فخر امام نے قومی اسمبلی کا اجلاس بدھ کی صبح 10 بجے تک کیلئے ملتوی کردیا۔
قومی اسمبلی کا اجلاس ملتوی ہونے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے انسداد منشیات نے کہا کہ رانا ثناءآج بھی اسمبلی میں قرآن پاک کو بیچ میں لائے، میں نے قرآن پر ہاتھ رکھ کر کہا کہ ہم کسی ساز ش کا حصہ نہیں ہیں، قبر میں ہمیں لیڈر نہیں بچائیں گے بلکہ اعمال کام آئیں گے۔
انہوں نے کہا کہ رانا ثناءاللہ عدالت اور ٹرائل سے کیوں بھاگ رہے ہیں، وہ حلف اٹھا کر کہہ دیں کہ ٹرائل شروع کیا جائے، 18 جنوری کو کیس کا ٹرائل شروع ہوجائے گا، ہمارا ذاتیات یا کوئی اور مسئلہ نہیں ہے، ہم بھاگنے والے نہیں ہیں، رانا ثناءاللہ کو بھاگنے نہیں دیا جائے گا، وہ ادھر ادھر کو چھوڑیں اور عدالتوں کا سامنا کریں۔