شادی کے 2 ہفتے بعد امام مسجد کی بیوی ’مرد‘ نکل آئی، ایسی کہانی کہ آپ کی ہنسی نہ رکے
کمپالا (ڈیلی پاکستان آن لائن) افریقی ملک یوگنڈا میں ایک امام مسجد اس وقت مصیبت میں پھنس گیا جب یہ انکشاف سامنے آیا کہ اس نے 2 ہفتے قبل جس خاتون سے شادی کی ہے وہ دراصل ایک مرد ہے۔
امام مسجد شیخ متومبا کی کیا مپسی مسجد میں شب اللہ نبوکیرا نامی خاتون سے ملاقات ہوئی تو انہوں نے اسے شادی کیلئے پرپوز کردیا۔ خاتون نے ہاں کردی اور دونوں کی 2 ہفتے قبل شادی ہوگئی۔ شادی کے بعد جب سہاگ رات کا وقت آیا ، شیخ متومبا نے آگے بڑھنے کی کوشش کی تو نئی نویلی دلہن نے یہ کہہ کر انکار کردیا کہ وہ اس وقت تک جسمانی تعلق قائم نہیں کرے گی جب تک شیخ اس کے والدین سے نہ مل لیں۔
2 ہفتے تک تو سب ٹھیک ٹھاک چلتا رہا اور شیخ متومبا اس امید کے ساتھ زندگی گزارتے رہے کہ جلد ہی وہ اپنی بیوی کے والدین سے ملیں گے لیکن ایک پڑوسی کی اینٹری نے سارا راز ہی فاش کردیا۔ شیخ متومبا کے پڑوسی نے پولیس کو رپورٹ کی کہ اس نے شیخ کی بیوی کو اس کے گھر میں نقب لگاتے اور ٹی وی اور نقدی چراتے دیکھا ہے۔ پولیس نے امام مسجد کی بیوی کو گرفتار کرکے تلاشی لی تو یہ انکشاف ہوا کہ اس نے عورت ہونے کا ڈھونگ کر رکھا ہے اور نسوانی اعضا بنانے کیلئے کپڑوں کا سہارا لے رکھا ہے۔
پولیس نے جب یہ خبر شیخ متومبا کو دی تو اس پر تو بجلیاں ہی گر پڑیں۔ امام مسجد نے پولیس کو بتایا کہ پہلے تو ان کی بیوی یہ کہہ کر جسمانی تعلق سے انکار کرتی رہی کہ پہلے والدین سے ملاجائے ۔ ’ ہم اس کی خالہ سے ملے جہاں میں نے دلہن کے حق مہر کے طور پر چینی کے 2 بیگ، 2 بکریاں، قرآن مجید کا ایک نسخہ اور کپڑے دیے۔‘
شیخ متومبا نے بتایا کہ خالہ سے ملاقات کے بعد جب انہوں نے سہاگ رات منانے کی کوشش کی تو اس کی بیوی نے یہ کہہ کر منع کردیا کہ اس کو ماہواری آگئی ہے، ’ میں نے 2 ہفتے تک انتہائی تحمل سے اپنی بیوی کی ماہواری ختم ہونے کا انتظار کیا۔‘
پولیس نے امام مسجد کی مرد بیوی سے جب تحقیقات کیں تو اس نے بتایا کہ وہ مسلمان نہیں بلکہ عیسائی ہے اور اس کا اصل نام رچرڈ تموشیب ہے ، اس نے امام سے خاتون کا روپ دھار کر اس لیے شادی کی کیونکہ وہ کچھ پیسے اینٹھنا چاہتا تھا۔