کارگل‘زرق ٹرسٹ کا غذائی عدم تحفظ کیخلاف جدوجہد کیلئے اشتراک
کراچی(پ ر)زرعی ملک ہونے کے باوجود پاکستان میں غذائی عدم تحفظ ابھی تک ایک بڑا چیلنج ہے۔ کارگل (Cargill) اور رزق ٹرسٹ نے فوڈ بینک نیٹ ورک قائم کرتے ہوئے پاکستان سے بھوک کے خاتمے کیلئے مشترکہ مقصد کے ساتھ شراکت داری قائم کی ہے۔ کراچی کے علاقہ لیاری جہاں پاکستان میں سب سے زیادہ لوگ غذائی عدم تحفظ کا شکار ہیں، میں پہلے کارگل رزق بینک کا سنگ بنیاد رکھا گیا۔ رزق کارگل ایکو سسٹم کے ذریعے لیاری کو غذائی تحفظ فراہم کرنے، کھانے کے ضیاع کو کم کرنے اور کمیونٹی کو 2لاکھ کے قریب غذائی اجزا فراہم کی جائیں گی۔رزق بینک ملک بھر میں غذائی عدم تحفظ اورجھونپڑیوں میں رہنے والوں طبقات کی بھوک کے خاتمے میں مدد دینے کیلئے چار اہم خدمات فراہم کرے گا۔ان خدمات میں کمیونٹی کے اندر خوراک کی تقسیم کیلئے’رزق دیگ‘، غذائی عدم تحفظ کا شکار خاندانوں کی نشاندہی اور انہیں ماہانہ بنیادوں پر خوراک کی فراہمی اور کمیونٹی مرکز کے قیام کیلئے ”رزق راشن‘‘، بچ جانے والے کھانے کو اکٹھا اور محفوظ کرنا اور کم آمدنی والے خاندانوں میں اس کی تقسیم کیلئے ”رزق بچاؤ“ اور zero waste اور zero hunger کی سرگرمیوں میں معاونت کیلئے ا سکولوں اور یونیوسٹیوں سے نوجوانوں کو متحرک کرنے کیلئے ”رزق فیوچر جنریشن پروگرام“ شامل ہیں۔لیاری میں ایک بار اس ماڈل کو نافذ کرنے کے بعد اس شراکت دار ی کے ذریعے کراچی کے دیگراہم مقامات تک اس کا دائرہ بڑھایا جائے گا۔ یہ ماڈل ایکوسسٹم میں کام کرنے والے اسٹیک ہولڈرز کیلئے ایک نمونہ ہوگا کہ وہ مل کر ایسی کمیونیٹیز قائم کریں جو اپنا بوجھ خود اٹھائیں۔
دوسرے مرحلے میں اس پروگرام کے تحت ”رزق ایکس چینج“ قائم کیا جائے گا جومشترکہ طور پر رزق بینک کے نیٹ ورک کے ذریعے وسائل کومتحرک کرے گا۔”رزق ایکس چینج“ شیئررزق پلیٹ فارم کا حصہ ہے جو کلاؤڈ فوڈ بینکنگ ٹیکنالوجی کا حامل ہے جس کے ذریعے ایسے لوگوں کو ایک دوسرے کے ساتھ روابط میں لایا جائے گا جو مستحق لوگوں میں کھانا تقسیم کرنے والے ڈسٹری بیوٹرز کو کھانا عطیہ کرنا چاہتے ہیں۔کارگل(Cargill) نے کمیونیٹیز کو محفوظ، ذمہ داراور پائیدار طریقے سے ترقی دینے کے اپنے کارپوریٹ مقصد کو آگے بڑھاتے ہوئے ابتدائی فنڈ فراہم کئے ہیں اور فوڈ بینک کے قیام اور اسے موثر انداز سے چلانے کیلئے تکنیکی مشاورتی خدمات کے ساتھ رزق کو معاونت فراہم کرے گا۔کارگل (Cargill) کے ملازمین بھی کارگل رزق بینک میں رضاکارانہ طور پر خدمات سر انجام دیں گے۔ رزق ٹرسٹ اس جدید ماڈل کے آپریشنز اور تعیناتی کا انتظام کرے گا۔ رزق ٹرسٹ اس اقدام کے تحت کارگل رزق بینک اور رزق ایکس چینج کے قیام کیلئے مجموعی حکمت عملی بھی فراہم کرے گا۔ عمران نصراللہ، کنٹری پریذڈنٹ، کارگل پاکستان نے کہا ”پاکستان میں تقریباً100 ملین لوگ غذائی عدم تحفظ کا شکار ہیں جو آبادی کا 50 فیصد بنتا ہے۔زرعی وسائل سے مالا مال ہونے کے باوجود یہاں پر غربت، بھوک اور غذائی عدم تحفظ کا ہونا غیر ضروری اور ناقابل قبول ہے۔ یہ پروگرا م ان ملکوں میں جہاں ہم آپریٹ کرتے ہیں بھو ک کے خلاف جدوجہد اور غذائی قلت کے خاتمے کیلئے ہمارے عالمی عزم کے مطابق ہے۔ہمیں رزق کے ساتھ اس پروگرام کیلئے شراکت داری پر فخر ہے اور اس مشن کو ہم آگے بڑھائیں گے۔قاسم جاوید خان، شریک بانی اور سی ای او، رزق ٹرسٹ نے کہا” پاکستا ن زرعی اجناس کے حوالے سے دنیا کے پرکشش ممالک میں سے ایک ہے اس کے باوجودوہ اپنی زرعی ضروریات پوری کرنے کیلئے تگ ودو کر رہا ہے۔ وسائل ہونے کے باوجود اس قدر بھوک ہمارے خوراک کے نظام میں واضح مسائل او ران وجوہات کو اجاگر کرتی ہے جن کے باعث یہ مسائل پیدا ہوتے ہیں۔بھوک کے خاتمے کیلئے کوئی بھی کوشش منظم انداز میں ہونے کے ساتھ انسانی قدروں کی بنیادپر ہونی چاہیے۔ ہمیں فخرہے کہ کارگل(Cargillٌ) جیسے شراکت دارنے قدم آگے بڑھایا ہے اور بھوک سے مبرا پاکستان بنانے کے ہمارے مشن میں ہماری معاونت کررہے ہیں۔ ارگل کے بارے میں کارگل(Cargill) کے 70 ممالک میں 155000 ملازمین دنیا کو ایک محفوظ، ذمہ داور پائیدار انداز میں ترقی دینے کے مقصد کے حصول کیلئے مستقل جدوجہد کرتے ہیں۔ہم ہر روز کسانوں کو منڈیوں کے ساتھ، صارفین کو اجناس کے ساتھ اور لوگوں اور مویشیوں کو غذا کے ساتھ جن کی انہیں ضرورت ہے جوڑتے ہیں