ضلع ملتان: 2500 سے زائد ملزم پولیس نظروں سے اوجھل‘ حکام کا نوٹس
ملتان (وقا ئع نگار)ضلع بھر کے ایس ایچ اوز کی کارکردگی کا پول کھل گیا۔چاروں ڈویثرن میں سال 2019 تا 2020 دو سال کے دوران تاحال 2 ہزار 541 ملزمان پولیس کی گرفت سے آزاد رہے۔جسکی وجہ سے 3 ہزار 103 چالان سینٹ اپ نہ ہو سکے۔سب سے(بقیہ نمبر9صفحہ 6پر)
زیادہ صدر ڈویثرن میں 970 ملزمان کی گرفتاری باقی رہی۔جبکہ دوسرے نمبر پر 774 ملزمان کے ساتھ گل گشت تھا۔تفصیل کے مطابق ضلع ملتان میں ایس پیز کے چار ڈویثرن ہیں۔جن میں گل گشت۔صدر۔سٹی اور کینٹ ڈویثرن کے نام شامل ہیں۔ذرائع کے مطابق مذکورہ چاروں ڈویثرنل کی پڑتال کے دوران اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ ایس ایچ اوز اور انچارج انوسٹی گیشن کی عدم دلچسپی کی وجہ سے سال 2019 اور 2020 کے دوران ضلع بھر میں اب تک تین ہزار 103 مقدمات میں 2 ہزار 541 ملزمان کو گرفتار نہیں کیا گیا ۔جو تاحال پولیس کی گرفت سے آزاد ہیں۔بروقت گرفتاریوں نا ہونے کے باعث مذکورہ چالان بھی سینٹ آپ نہیں ہوئے۔واضح رہے سب سے زیادہ ملزمان گرفتاری 970 صدر ڈویثرن کے ہیں۔دوسرے نمبر پر 774 کے ساتھ گل گشت ڈویثرن۔تیسرے نمبر پر کینٹ ڈویثرن 574 اور چوتھے نمبر پر سٹی ڈویثرن میں 123 ملزمان کی گرفتاری بقایا ہے۔ ایک رپورٹ میں انکشاف کے مطابق ملتان میں مجموعی طور پر سال 2019 کے دوران درج ہونے مقدمات میں 196 مختلف نوعیت کے کیسوں کے رزلٹ باقی ہے۔جبکہ اسی دوران 1990 ملزمان کی گرفتاری پینڈنگ ہے۔اسی طرح سال 2020 میں مخلتف نوعیت کے 366 کیسوں میں رزلٹ باقی ہیں۔جبکہ 551 ملزمان کی گرفتاریاں بقایا ہیں۔ضلعی پولیس افسر نے مذکورہ ڈویثرن کے ایس پیز کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے اپنے متعلقہ ایس ایچ اوز کو کہیں کہ گزشتہ دو سالوں کے چالان اندر سات یوم میں سینٹ اپ کروائیں۔گرفتاریوں و رزلٹ ک عمل فوری مکمل کریں۔21 جنوری تک رپورٹ آفس بھیجوائی جائے۔بصورت دیگر سخت سے سخت محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
نوٹس