مواخذے کے بعد امریکی صدر کو ایک اور زوردار جھٹکا، اربوں کا نقصان ہوگیا
نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی کانگریس کی طرف سے نومنتخب صدر جوبائیڈن کی فتح کی توثیق کے روز صدر ٹرمپ کے حامیوں کا کانگریس کی عمارت پر دھاوا اور پرتشدد احتجاج الٹا صدر ٹرمپ ہی کو مہنگا پڑ گیا۔ مواخذے کے بعد نیویارک سٹی نے ٹرمپ آرگنائزیشن کے ساتھ ’تمام تعلقات‘ منقطع کر لیے، جن میں نیویارک سٹی اور ٹرمپ آرگنائزیشن کے درمیان 30سال قدیم معاہدے بھی شامل ہیں جن کے ذریعے ٹرمپ آرگنائزیشن سالانہ 1کروڑ 70لاکھ ڈالر (تقریباً 2ارب73کروڑ روپے) منافع کما رہی تھی۔رپورٹ کے مطابق ان میں سنٹرل پارک سکیٹنگ رنکس اور برونکس گولف کورس سمیت شہرکے کئی دیگر تفریحی مقامات کے معاہدے شامل ہیں۔
نیویارک سٹی کے میئر بل ڈی بلاسیو کا کہنا تھا کہ ”نیویارک سٹی انتظامیہ کی قانونی ٹیم نے ٹرمپ آرگنائزیشن کے ساتھ ہونے والے معاہدوں کاجائزہ لیا، جس میں معلوم ہوا کہ ان معاہدوں میں ایک شق ایسی ہے جس کے ذریعے معاہدے منسوخ کیے جا سکتے ہیں۔ یہ شق ’مجرمانہ سرگرمیوں‘ سے متعلق تھی اور صدر ٹرمپ کی طرف سے اپنے حامیوں کو واشنگٹن میں پرتشدد احتجاج پر اکسانا واضح طور پر ایک مجرمانہ سرگرمی ہے، چنانچہ اس بنیاد پر ان کے ساتھ تمام معاہدے منسوخ کر دیئے گئے ہیں۔“ واضح رہے کہ ٹرمپ آرگنائزیشن کا انتظام صدر ٹرمپ کا صاحبزادہ ڈونلڈٹرمپ جونیئر اپنے بھائی کے ساتھ مل کر چلا رہا ہے اور ٹرمپ جونیئر نے اپنے باپ کے ہمراہ اس ریلی سے خطاب کیا تھا جس کے بعد صدر ٹرمپ کے ہزاروں مشتعل حامیوں نے امریکی کانگریس کی عمارت پر دھاوا بول دیا۔