سزا اور جزا کے نظام کو مضبوط کئے بغیر اصلاحات ممکن نہیں:وزیراعظم عمران خان

سزا اور جزا کے نظام کو مضبوط کئے بغیر اصلاحات ممکن نہیں:وزیراعظم عمران خان
سزا اور جزا کے نظام کو مضبوط کئے بغیر اصلاحات ممکن نہیں:وزیراعظم عمران خان
سورس: File

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ گذشتہ حکومتوں نے نظام خراب کر کے لاقانونیت سے فائدہ اٹھایا، حکومت انصاف کی فراہمی کے لیے مطلوبہ  وسائل فراہم کرےگی,سزا اور جزا کے نظام کو مضبوط کئے بغیر اصلاحات ممکن نہیں،لوگوں تک ریلیف پہنچانے کیلئے انتظامی اصلاحات کو معینہ مدت میں عملی جامہ پہنایا جائے.

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت کریمنل جسٹس سسٹم ریفارمز، سول پروسیجرکوڈ پرعملدرآمدسےمتعلق اجلاس ہوا،جس میں وفاقی وزیرقانون فروغ نسیم،اٹارنی جنرل خالدجاویدخان نے شرکت کی، وزیرقانون خیبرپختونخواسلطان محمودخان، وزیرقانون پنجاب راجہ بشارت سمیت اعلیٰ افسران بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔اجلاس میں  وزیراعظم کو انتظامی امور کی بہتری کیلئے اٹھا ئے گئے اقدامات سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا،وزیراعظم کو بتایا گیا کہ عوام کے ریلیف، شکایات کے اندراج سے لے کر انکے حل، کھلی کچہریوں کا  انعقاد، محکمہ مال سے متعلقہ مسائل کا  ترجیحی بنیادوں پر حل، ون ونڈو آپریشن کا قیام،سرکاری دفاتر میں عوام کی  سہولت کاری  اور مقامی سطح پر عوام کو ریلیف  فراہم کرنے کیلئے اقدامات  کا عملی طور پر نفاذ کیا جا چکا ہے، پنجاب میں گورننس کی بہتری کو یقینی بنانے کیلئے بڑے پیمانے پر اقدامات پر عملدرآمد کا سلسلہ شروع کیا جا چکاہے  اور اس میں تیزی لائی جا رہی ہے،وزیراعظم کو خیبر پختونخوا میں بھی شکایات کے بروقت تدارک، انضمام شدہ اضلاع کی انتظامیہ سے کوارڈینیشن،  روزمرہ استعمال کی اشیا کی قیمتوں کی کڑی نگرانی اور اسکے نتیجے میں  صوبے میں آٹے کی قیمت میں واضح کمی کے بارے آگاہ کیا گیا۔اجلاس میں سسٹم ریفارمزکے لیے 13شعبوں کی نشاندہی کی گئی، ریفارمز کے لیے ٹاسک فورسزتشکیل دی گئیں۔ فروغ نسیم نے بتایا کہ اصلاحات کےحوالےسےسول پروسیجر کوڈ کا نفاذ ہورہاہے۔

اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے  اِن اقدامات کو سراہتے ہوئے اِس بات پر زور دیا کہ بہتر گورننس کے حوالے سے  پیش آنے والی کسی بھی رکاوٹ کو ترجیحی بنیادوں پر دور کرکے اقدامات پر عملدرآمد کو مزید تیز بنایا جائے، عوام کوانصاف کی فراہمی بنیادی اہمیت کی حامل ہے،گذشتہ حکومتوں نےنظام خراب کرکےلاقانونیت سےفائدہ اٹھایا،انصاف کامضبوط نظام لانےوالی قومیں ترقی کرتی ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ  لوگوں تک ریلیف پہنچانے کیلئے انتظامی اصلاحات کو معینہ مدت میں عملی جامہ پہنایا جائے،کرپٹ عناصر کے خلاف قانونی کاروائی یقینی بنائی جائے کیونکہ فلاحی ریاست میں امیر اور غریب کے لئے قانون  میں تفریق نہیں ہوتی، سزا اور جزا کے نظام کو مضبوط کئے بغیر اصلاحات ممکن نہیں۔

مزید :

قومی -اہم خبریں -