آسٹریلیا کی مہنگی ترین جسم فروش عورت نے بالآخراپنی کہانی دنیا کو بتادی، شرمندگی کا بھی اظہار
کنبرا(مانیٹرنگ ڈیسک)آسٹریلیا کی مہنگی ترین جسم فروش عورت نے بالآخر اپنے اس شرمناک پیشے پر شرمندگی کا اظہار کر دیا۔ ڈیلی سٹار کے مطابق 45سالہ امینڈا گوف نامی یہ خاتون عمر کی 30کی دہائی میں تھی جب اس نے جسم فروشی کا دھندہ شروع کیا اور اس پیشے میں سمانتھا ایکس کے نام سے شہرت پائی۔
اس دھندے سے وابستہ ہونے کے کچھ عرصہ بعد ہی وہ آسٹریلیا کی ایک ہائی پروفائل پیشہ ور عورت بن گئی۔ اسی دوران اسے ملک کی مہنگی ترین جسم فروش عورت بھی قرار دیا گیا۔ چند ماہ قبل امینڈا نے اس پیشے سے علیحدگی اختیار کر لی اور بطور صحافی اور مصنف کیریئر کا آغاز کر دیا۔
گزشتہ روز اپنے انسٹاگرام اکاﺅنٹ پر امینڈا نے لکھا ہے کہ وہ اپنے سابق پیشے پر خفت کا شکار ہیں۔ بطور سمانتھا ایکس میں نے جو زندگی گزاری، مجھے لگتا ہے جیسے میں فراڈ زندگی جیتی رہی ہوں۔ مجھ میں ذہنی بیماری بائی پولر ڈِ س آرڈر کی بھی تشخیص ہو چکی ہے، جو میں سمجھتی ہوں کہ میرے اسی پیشے کی وجہ سے مجھے لاحق ہوئی۔ اس بیماری کے علاج کے دوران ڈاکٹر نے بھی مجھے کہا کہ اب مجھے اپنی ذات کی پہچان کرنی چاہیے اور معلوم کرنا چاہیے کہ ’امینڈا‘ کون ہے۔
امینڈا کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر کی اس نصیحت کے بعد میں نے سمانتھا ایکس کے طور پر اپنی فرضی زندگی کو خیرباد کہنے اور بطور امینڈا گوف اپنی حقیقی پہچان کے ساتھ زندگی جینے کافیصلہ کیا۔میں نے اپنے ماضی سے یہ سبق سیکھا ہے کہ ہمیں دنیا کے لیے کبھی بھی اپنی اصلی شناخت تبدیل نہیں کرنی چاہیے۔