مہاتماگاندھی ہم جنس پرست ۔۔۔بھارت نے”قومی غیرت“ چھ کروڑ میں خریدلی
لندن (مانیٹرنگ ڈیسک)بھارتی حکومت نے بابا ئے ہندوستان مہاتما گاندھی کی نجی زندگی سے متعلق وہ تمام خطو ط نیلام ہونے سے پہلے ہی 7 لاکھ برطانوی پاﺅنڈ اداکرکے خرید لیے ہیں جن سے یہ ثا بت ہونے کا غالب امکا ن تھا کہ بھارت کے باپ مہاتما گاندھی ہم جنس پرست تھے۔ اُنہوں نے اپنی اسی ہوس میں چار بچے تنہا چھوڑ دیے اور بیوی کستور بائی سے علیحدگی اختیار کرکے اپنی تمام محبت اپنی عمرسے تین سال چھوٹے اُس جرمن آرکیٹکٹ پر لٹا دی جو جنوبی افریقہ میں انکے ساتھ ایک ہی کمرے میں رہتاتھا۔ ایک غیرملکی مورخ نے پچھلے سال بابائے بھارت مہاتما گاندھی کی سوانح عمری میں ان کے ہم جنس پرست (GAY) ہونے کاانکشاف کرکے بھارت کے قومی لیڈر کی ذاتی زندگی کو متنا زعہ بنا دیاتھا اوراب یہ خطوط نیلام کیے جارہے تھے لیکن بھارت نے قومی غیرت کے پیش نظر یہ تمام خطوط نیلام ہونے سے پہلے ہی بھارتی کرنسی میں تقریبا 6 کڑور روپے میں خریدلیے ہیں۔ ان خطوط میں مہاتما گاندی اور یہودی آرکیٹکٹ جرمن کالن بیچ کی محبت، ایک ساتھ کمرے میں رہنے اور دوسری بہت سی متعلقہ چیزوں کاذکرکیاگیاہے۔ اِن خطوط سے یہ بھی واضح ہوتا ہے کہ مہاتما گاندھی کواپنی بیوی کستور بائی سے نفرت نہیں تھی اور نہ ہی ناپسند یدگی کامقابلہ تھا البتہ محبت اور جنسی لذت کے مقابلے میں یہودی آرکیٹکٹ کوفوقیت حاصل تھی۔