ریپ روکنے ہیں تو موبائل فون پر پابندی لگا دو، بھارتی سیاستدانوں کی انوکھی منطق
نیو دہلی (نیوز ڈیسک) بھارت میں گینگ ریپ کا مسئلہ اس قدر طوفانی شدت اختیار کر چکا ہے کہ بھارتی سیاستدانوں کو سمجھ نہیں آرہی کہ اس کاکیاحل کیا جا ئے ایک طرف تو حکومت کو ئی بھی ٹھوس اقدام کرنے میں نا کام ہے تو دوسری طرف اس کے وزیر آئے روز اپنی اپنی متنازعہ تجاویز دینے میں مصروف ہیں ،جن سے تنگ آکروزیراعظم نریندر مودی نے اپنے وزیروںکو منہ بند رکھنے کا حکم دیا تھا۔
اب ریاست کرنا ٹکا کی ایک قانون ساز کمیٹی کی چیئر پرسن شکنتلا سیٹھی نے نئی تجویز دیتے ہوئے کہا ہے کہ سکولوں اور کالجوں میں موبائل فون کا استعمال خواتین کے ساتھ جنسی زیادتیوں کی وجہ بن رہا ہے اس لئے سکول، کالج میں موبائل فون کا استعمال ممنوع قرار دیا جانا چاہئے۔ واضح رہے کہ ریاست کرناٹکا کی 23رکنی کمیٹی طویل غور وحوض کے بعد صرف یہ ایک ہی تجویز دے پائی ہے کہ موبائل فون کا استعمال بند کر دیا جائے۔ کمیٹی اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ آبرو ریزی کے واقعات میں لڑکیوں کو فون کے ذریعے ورغلا کر ویران مقامات پر بلایا جاتا ہے اور پھر زیادتی کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔کمیٹی نے یہ انکشاف بھی کیا ہے کہ وہ لڑکیاں جو مس کال والے نمبر پر جوابی کال کرتی ہیں آبروریزی کا زیادہ شکار بن رہی ہیں۔