ختم نبوت کیس کا فیصلہ چیلنج کرنا اسلام سے غداری ہے،علامہ ممتاز
لاہور(پ ر) کل جماعتی ’’ورلڈ پاسبان ختم نبوت‘‘کے سربراہ علامہ محمد ممتاز اعوان،مولانا محمد الیاس چنیوٹی ،ڈاکٹر فرید احمد پراچہ،علامہ ابتسام الہٰی ظہیر،پیر جمشید احمد نورانی، علامہ ساجد علی نقوی ،مولانا نعیم بادشاہ، حافظ شعیب الرحمن قاسمی اور مولانا محمد حنیف حقانی نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں ختم نبوت کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے فیصلے کو نگران حکومت کی جانب سے چیلنج کرنے کے اعلان کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے اسلام و آئین پاکستان سے غداری کے مترادف قرار دیا ہے۔
اور کہا ہے کہ اس سے قبل بھی نگران حکومت جنوبی پنجاب کے مختلف اضلاع میں قادیانیوں کو اعلیٰ انتظامی عہدوں پر فائز کرکے الیکشن عمل مشکوک بنانا چاہتی ہے اوراس طرح مختلف اداروں میں چھپے قادیانی پاکستان کی سلامتی کیخلاف خطرناک کھیل کھیل رہے ہیں قادیانیوں کی مشکوک سرگرمیوں پر نظر رکھنا اسلام پسندو محب وطن قوتوں کی اہم ذمہ داری ہے انہوں نے مزید کہا کہ نگران حکومت کا کام صرف الیکشن کرانا ہے وہ قادیانیت کو پرموٹ کرنے کا سلسلہ بند کرے ورنہ اس ضمن میں غیور مسلمانوں کے اندر پائی جانیوالی شدید بے چینی کسی بہت بڑی دینی تحریک کا روپ دھار سکتی ہے۔
علامہ ممتاز