نیوز اینکر سمیت دو افراد کے قتل کیس میں نیا موڑ آگیا
کراچی(کرائم رپورٹر)کراچی میں قتل ہونے والے نجی ٹی وی کے نیوزاینکر مرید عباس کی اہلیہ نے واقعہ کی ایف آئی آر پر تحفظات کا اظہار کردیا ہے۔واقعہ کے عینی شاہدعمر ریحان نے پولیس کو اپنا تفصیلی بیان ریکارڈ کرادیا ہے۔ عمرریحان نے اپنے بیان میں کہاہے کہ عاطف زمان نے اسے کال کرکے کہا کہ مرید کولے آؤاس کی فائل کلوزکرنی ہے۔تفصیلات کے مطابق نیوز اینکر سمیت دو افراد کے قتل کیس میں نیا موڑ آگیا ہے۔ مرید عباس کی اہلیہ نے واقعہ کی ایف آئی آر پر تحفظات کا اظہار کر دیا۔ ان کے وکیل کے مطابق ملزم نے دیگر لوگوں کو ڈرانے کے لئے کارروائی کی،خودکشی کی کوشش ڈرامہ تھی، مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات لگنی چاہئیں۔واقعہ کے عینی شاہدعمر ریحان نے پولیس کو اپنا تفصیلی بیان ریکارڈ کراتے ہوئے کہا ہے کہ میں اور مرید عباس عاطف کے دفترمیں بیٹھے تھے، وہ بعد میں آیا، عاطف زمان نے آتے ہی بغیرکوئی بات کہے فائرنگ کر دی،عاطف زمان نے مجھے بھاگنے کو کہامیں گھبرا کر وہاں سے نکل گیا۔خیال رہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں جس شخص سیڑھیوں سے گرتا ہوا دکھائی دیتاہے، وہ عمر ریحان ہی ہے۔پولیس کے مطابق عمر ریحان کا 2017 سے عاطف زمان سے رابطہ تھا، یہ ایک دوسرے کو جانتے تھے۔پولیس نے خود تفتیش کے لئے پیش ہونے والے ملزم عاطف زمان کے ڈرائیور ندیم کو ابتدائی بیان کے بعد حراست میں لے لیاہے۔ ندیم نے بتایا کہ عاطف کچھ دن سے پرتعیش زندگی گزار رہا تھا۔ندیم سے کراچی،کوئٹہ اور دیگر علاقوں میں مقیم عاطف زمان کے دوست احباب سے بھی معلومات حاصل کی گئیں۔ساؤتھ سٹی اسپتال کی انتظامیہ نے عاطف زمان کو دوسرے اسپتال میں منتقل کرنے کے لئے پولیس کو آگاہ کردیا ہے۔ ملزم کے کسی رشتہ دار یا عزیز نے اسپتال کا رخ نہیں کیا۔دوروز پہلے ڈھائی لاکھ روپے جمع کرانے والے عاطف زمان کے رشتہ دار بھی پلٹ کر واپس نہیں آئے۔ایس ایس پی طارق دھاریجو کے مطابق ملزم عاطف کا ٹائر کا کاروبار نہیں تھا۔ وہ لوگوں سے پیسے لے کر انہیں گھما رہا تھا۔ کیس میں دہشت گردی کا عنصر ہوا تو ضرور ایف آئی آر میں شامل کریں گے۔