قومی وجود خطرے میں،ملک گیر کامیاب ہڑتال عوامی جذبات کی ترجمان اور خطرے کی گھنٹی ہے:لیاقت بلوچ

قومی وجود خطرے میں،ملک گیر کامیاب ہڑتال عوامی جذبات کی ترجمان اور خطرے کی ...
 قومی وجود خطرے میں،ملک گیر کامیاب ہڑتال عوامی جذبات کی ترجمان اور خطرے کی گھنٹی ہے:لیاقت بلوچ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

راولپنڈی(ڈیلی پاکستان آن لائن)نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ  قومی وجود خطرے میں ہے،سیاست ، ریاست اور ذرائع ابلاغ کے درمیان کشیدگی سنگین بحران کاموجب ہے،عمران سرکارکو ادراک ہی نہیں،کشیدگی کی آگ بجھانے کی بجائےروزانہ کی بنیاد پر بدکلامی کا تیزاب اور غلط اقدامات کا پٹرول چھڑکا جارہاہے، قومی سلامتی اور قومی سیاست کے ذمہ داران اپنی ترجیحات درست کریں وگرنہ عوامی جذبات کا لاوا پھٹے گا ، انارکی بڑھے گی ۔

راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ پاکستان تہہ در تہہ بحرانوں اور مشکلات سے دوچار ہے،عالمی مالیاتی اور استعماری قوتیں بلیک میل کر رہی ہیں،آزادی ، خود مختاری اور قومی عزت و وقار کی حیثیت کمزور ہو رہی ہے،مہنگائی ،بے روزگاری تباہی لارہی ہے،تعلیم ، صحت اور شہری سہولتیں مفقود ہورہی ہیں،ملک گیر کامیاب ہڑتال عوامی جذبات کی ترجمان اور خطرے کی گھنٹی ہے،جماعت اسلامی کے عوامی مارچ بہت کامیاب ہیں،مہنگائی ، بے روزگاری اور آئی ایم ایف کی غلامی کے خلاف 19 جولائی کو راولپنڈی میں بڑا عوامی مارچ ہوگا ۔
لیاقت بلوچ نے کہاکہ افغانستان میں امریکی شکست کے ساتھ ہی اس کے پرائم حلیف بھارت اور اسرائیل بھی ناکام ہیں،مسئلہ کشمیر اور فلسطین کے حل کے امکانات بڑھ گئے ہیں لیکن یہی شیطانی قوتیں عالم اسلام میں نیا فساد اور طویل مدت سے حل طلب مسائل کا حل روکنے کی سازشیں کر رہی ہیں،کشمیریوں نے 13 جولائی 1931 سے جن قربانیوں کی تاریخ کا آغاز کیا اب یہ لازوال حیثیت اختیار کر گئی ہیں،کشمیریوں کو حق خودارادیت دلانااور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی روکنا عالمی برادری کی ذمہ داری ہے ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کے عوام کشمیریوں کے پشتی بان ہیں،عمران حکومت مودی سے مذاکرات کی منت سماجت کی بجائے سفارتی محاذ پر مضبوطی سے کشمیر کا مقدمہ پیش کرے ،کشمیر قیادت لاہور کو اپنی سرگرمیوں کا مرکز بنائے ۔