صرف کرکٹ ہی کیوں؟ ملکی ٹینس سٹار، سنوکر چیمپین، کراٹیکاز اور ہاکی پلیئرز برس پڑے

صرف کرکٹ ہی کیوں؟ ملکی ٹینس سٹار، سنوکر چیمپین، کراٹیکاز اور ہاکی پلیئرز برس ...
صرف کرکٹ ہی کیوں؟ ملکی ٹینس سٹار، سنوکر چیمپین، کراٹیکاز اور ہاکی پلیئرز برس پڑے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان میں کرکٹ کے کھیل پر تو خاصی توجہ دی جاتی ہے جس کے باعث قومی کھیل ہاکی سمیت دیگر کھیلوں سے وابستہ کھلاڑی بے حد نالاں ہیں جن کا کہنا ہے کہ اگر حکومت نے فوری طور پر دیگر کھیلوں کی جانب سے توجہ نہ دی تو وہ بھی ہاکی کی طرح پس منظر میں چلے جائیں گے۔
پاکستان کیلئے 2012ءاور 2019ءمیں آئی بی ایس ایف ورلڈ سنوکر چیمپئن شپ جیتنے والے محمد آصف کہتے ہیں کہ وہ دو مرتبہ ورلڈ چیمپئن بنے لیکن لگتا ہے کہ دو مرتبہ انٹرنیشنل میچ کھیلنے والے کرکٹر کی ویلیو ان سے زیادہ ہے جو کافی مایوس کن ہے۔ وقت آگیا ہے کہ دہرے معیار کو بدلا جائے اور جو کھلاڑی بھی ملک کیلئے اعزاز جیتے اس کو وہی عزت دی جائے جیسی کسی کرکٹر کو دی جاتی ہے، کرکٹرز کو تو تمام سہولتیں بھی مل جاتی ہیں لیکن دیگر کھیلوں کے ایتھلیٹس تو بنیادی چیزوں سے بھی محروم ہیں۔
پاکستان کے ٹاپ کراٹیکاز سعدی عباس بھی محمد آصف سے متفق ہیں جن کا کہنا ہے کہ ایک کرکٹر اگر سنچری سکور کرتا ہے یا ہیٹ ٹرک کرتا ہے تو اس کو مدتوں یاد رکھا جاتا ہے، دوسرے کھیل میں تاریخی فتوحات بھی ہوجائیں تو اسے بھلادیا جاتا۔ سعدی عباس نے شکوہ کیا کہ دوسرے کھیل میں تو یہ حال ہے کہ پلیئرز اپنی جیب سے میڈیکل کراتے ہیں، کرکٹ یا کرکٹرز سے مسئلہ نہیں بلکہ اعتراض اس دہرے معیار پر ہے کہ جو دو مختلف کھیلوں سے وابستہ کھلاڑیوں کے ساتھ برتا جاتا ہے۔
پاکستان کے کامیاب ترین ٹینس سٹار اعصام الحق نے اعتراف کیا کہ کرکٹ پاکستانی عوام کو جوڑتا ہے لیکن سارا فوکس کرکٹ کی جانب ہوجانے کی وجہ سے دیگر کھیل نظر انداز ہوجاتے ہیں، مجھے کرکٹرز سے کوئی پرابلم نہیں لیکن دیگر کھیلوں میں ملک کا پرچم بلند کرنے والے ایتھلیٹس بھی پذیرائی کا وہی حق رکھتے ہیں جو کرکٹرز کو ملتی ہے۔ کرکٹ بورڈ کی تو براڈ کاسٹ رائٹس سے بھی آمدنی ہوتی ہے اور دیگر ذرائع آمدن بھی ہیں جو دیگر کھیلوں کو میسر نہیں، اس لئے اچھی بات یہ ہوگی کہ اگر پی سی بی بھی دوسرے کھیلوں کیلئے کچھ حصہ ڈالے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت اور سپانسرز اب کچھ توجہ فٹ بال، ٹینس، سکواش اور ہاکی جیسے کھیلوں پر بھی دے ورنہ وہاں پلیئرز کی حوصلہ شکنی ہوگی۔
پاکستان کے سابق انٹرنیشنل ہاکی پلیئر عدنان ذاکر کا کہنا تھا کہ ہاکی کی تباہی کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ ہر کوئی کرکٹ سے اتنا فوکسڈ ہے کہ ہاکی کو وقت ہی نہیں مل رہا جس کی وجہ سے سپانسرشپ بھی نہیں ملتی۔ عدنان ذاکر کا کہنا تھا کہ ہاکی مشکل ترین کھیلوں میں سے ایک ہے اور اس میں ٹاپ لیول پر جانے کیلئے بہت کچھ وقف کرنا پڑتا ہے اس لئے ضروری ہے کہ ہاکی پلیئرز کا خیال رکھا جائے۔

مزید :

کھیل -