فیکٹ فائنڈ نگ رپورٹ عطیات وصولی کاسب سے بڑ سکینڈل ثابت ہوگا، اکبر ایس بابر
اسلام آباد(آن لائن) تحریک انصاف کے سابق رہنما اکبر ایس بابر نے کہا ہے کہ بیرون ممالک سے تحریک انصاف کو ملنے والی ممنوعہ فنڈز کے حوالے سے فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ پاکستان کی تاریخ میں عطیات کی وصولی کا سب سے بڑ سکینڈل ثابت ہو گا، الیکشن کمیشن کی سکروٹنی کمیٹی ساڑھے تین سالوں میں جو حقائق معلوم نہ کر سکی وہ ہمارے آڈیٹرز نے 55 گھنٹوں میں معلوم کر لئے۔ الیکشن کمیشن کی سکروٹنی کمیٹی کو تحلیل کر کے کیس کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کی جائے تاکہ معاملہ منطقی انجام تک پہنچ سکے۔ الیکشن کمیشن میں تحریک انصاف کے ممنوعہ غیر ملکی فنڈز کے بارے میں فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ جمع کرانے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اکبر ایس بابر نے کہا کہ تحریک انصاف کے فارن فنڈنگ کے حوالے سے ساڑھے 6 سالوں سے کیس کیس الیکشن کمیشن میں زیر سماعت ہے جبکہ گزشتہ ساڑھے تین سالوں سے سکروٹنی کمیٹی پی ٹی آئی کے غیر ملکی اکاؤنٹس کے ذریعے وصول ہونے والے فنڈز کی تحقیقات کر رہی ہے انہوں نے کہا کہ کمیشن نے ہمارے وکلاء کو پی ٹی آئی کی جانب سے جمع کرائے جانے والے حسابات کو دیکھنے کے لئے 55 گھنٹے کا ٹائم دیا گیا اور اس دوران ان پر موبائل فون، ٹیبلٹ، لیب ٹاپ کے استعمال بلکہ لے جانے پر بھی پابندی عائد کی گئی تھی مگر ہمارے آڈیٹرز نے مسلسل دستاویزات کی چھان بین کرتے ہوئے 100 صفحات پر مشتمل رپورٹ بنائی ہے جس میں تحریک انصاف کی جانب سے الیکشن کمیشن کو جمع کرائے جانے والے دستاویزات کی مکمل تفصیلات موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ جو قوم کے سامنے پیش کی جا رہی ہے اس میں تحریک انصاف کے چیئرمین اور جنرل سیکرٹری کو ملنے تمام رقومات کے بارے میں حقائق درج ہیں اور ان 4 ملازمین کی تفصیلات بھی موجود ہیں جن کے اکاؤنٹس میں بیرون ممالک سے رقومات بجھوائی جا رہی تھیں، الیکشن کمیشن کی سکروٹنی کمیٹی حقائق کو چھپا رہی تھی اور ہمیں بہت زیادہ تفصیلات تک رسائی نہیں دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیکٹ فائیڈنگ رپورٹ سے موجودہ حکومت کے صادق اور امین ہونے کے دعوؤں کی اصل حقیقت عوام کے سامنے آ جائے گی۔
اکبر ایس بابر