پنجاب اسمبلی، آئندہ مالی سال کا مالیاتی بل کثرت رائے سے منظور، آج ضمنی بجٹ پر عام بحث کا آغاز ہوگا

پنجاب اسمبلی، آئندہ مالی سال کا مالیاتی بل کثرت رائے سے منظور، آج ضمنی بجٹ پر ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور( نمائندہ خصوصی ) پنجاب اسمبلی کے ایوان میں آئندہ مالی سال کامالیاتی بل کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا ہے ایوان میں آج ضمنی بجٹ پر عام بحث کا آغاز کیا جائے گا اجلاس کے دوران مسودہ قانون (ترمیمی)محتاج اور بے آسر ابچے پنجاب اور مسودہ قانون ایجوکیشن اسٹینڈرڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی ایوان میں پیش کر دئیے گئے جنہیں بعد ازاں متعلقہ قائمہ کمیٹیز کے سپرد کردیا گیا ۔پنجاب اسمبلی کا اجلاس گزشتہ روز بھی اپنے مقررہ وقت ایک گھنٹہ20منٹ کی تاخیر سے قائمقام سپیکر سردار شیر علی گورچانی کی صدارت میں شروع ہوا۔ اجلاس میں آئندہ مالی سال کے مالیاتی بل کی کثرت رائے سے منظوری لے لی گئی جس کے ساتھ ہی پنجاب کا آئندہ مالی سال کا بجٹ بھی منظور ہو گیا ۔فنانس بل کی منظوری کے بعد بورڈ آف ریونیو سے متعلقہ ٹیکسز ‘ڈیوٹیز اور فیسیں سٹامپ ڈیوٹی میں ضم ہو گئی ہیں جس کو ای سٹامپنگ سسٹم کے ذریعے جاری کیا جائے گا،ان تمام ٹیکسوں کے انضمام میں ڈیپازیٹس کے طریق کار اور مفاہمت میں مدد ملے گی اس لئے دیگر ٹیکسز اور فیسیں جن میں کیپٹل ویلیو ٹیکس اور رجسٹریشن فیس شامل ہے ۔سٹیمپ ایکٹ میں ترمیم کرکے کیپٹل ویلیو ٹیکس اور رجسٹریشن فیس کو سٹیمپ ایکٹ میں شامل کردیا گیا ہے ۔ شہری علاقوں میں جائیداد کی قیمت کا 5فیصد جبکہ دیہی علاقوں میں جائیداد کی قیمت کی 3فیصد وصول کیا جا سکے گا ۔ پانچ لاکھ روپے مالیت تک کی دستاویزات کی رجسٹریشن کیلئے سٹیمپ ڈیوٹی 500روپے جبکہ 5لاکھ سے زائد مالیت کی دستاویزات پر اضافی سٹیمپ ڈیوٹی ایک ہزار روپے ہو کر سٹیمپ ڈیوٹی میں ضم کر دیا گیا ہے ۔ فنانس بل کی منظوری سے لیز کے لئے تشکیل دئیے گئے قوانین کے مطابق بیس سال سے کم مدت کے لئے دی جانے والی جائیداد کی لیز پر 3.25فیصد کے حساب سے سٹیمپ ڈیوٹی وصول کی جاسکے گی جبکہ بیس سال سے زائد مدت پر5.25فیصد کے حساب سے سٹیمپ ڈیوٹی وصول کی جائے گی ۔فنانس ایکٹ 2010ء (ترمیم شدہ )کے سیکشن 6 کے تحت جن جائیداد وں کیلئے استثنیٰ موجود ہیں وہ بدستور رہیں گے اور ان میں کوئی رد و بدل نہیں کیا جائے گا ۔ شہری علاقوں کی تعریف 1899ء کے سٹیمپ ایکٹ میں کی گئی ہے وہ برقرار رہے گی۔گفٹ کی جانے والی جائیداد پر سٹیمپ ڈیوٹی جائیداد کی کل قیمت کا 5فیصد وصول کی جاسکے گی جبکہ دیہی علاقوں میں یہ جائیداد کی کل قیمت کا3فیصد ہو گی ۔شہری علاقوں میں گفٹ کی گئی جائیداد اگر میاں بیوی ، والد ، والدہ ، بیٹا ، بیٹی ، دادا ، دادی،بیوہ یا ایک بیوی سے دوسری بیوی کو منتقل کیا جائے گا تو اس پر تین فیصد ڈیوٹی وصول کی جائے گی تاہم دوسری کسی بھی صورت میں اس پر پانچ فیصد ڈیوٹی وصول کی جائے گی ۔دستاویزات کی رجسٹریشن کے لئے پانچ لاکھ روپے سے کم جائیداد پر 500روپے اضافی سٹیمپ ڈیوٹی وصول کی جائے گی جبکہ 5لاکھ روپے سے زائد جائیداد کی رجسٹری پر ایک ہزار روپے وصول کی جائے گی ۔فنانس بل کی منظوری کے بعد انٹرنیٹ سروسز کا ٹیکس استثنیٰ بھی ختم ہو گیا ہے،1500روپے سے زائد ماہانہ انٹر نیٹ سروسز استعمال کرنے والوں پر19.5فیصد کے حساب سے جنرل سیلز ٹیکس عائد ہوگاتاہم1500 روپے ماہانہ تک انٹرنیٹ استعمال کرنیوالے طالب علموں کا انٹرنیٹ سروسز پر استثنیٰ حاصل ہوگا۔فنانس بل میں تعمیراتی سرگرمیوں کے فروغ کیلئے آئندہ مالی سال سے کنسٹرکشن سیکٹر پر عائد 16 فیصد ٹیکس کم کر کے 5 فیصد کر دیا گیا ہے تاہم 2016-17ء کی جاری سکیمیں، کنٹونمنٹ بورڈز میں سول ورکس اور پنجاب بیرونی امداد سے جاری ترقیاتی منصوبوں اور وفاقی حکومت کا پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کو اس ٹیکس سے مستثنیٰ ہوں گے ۔فنانس بل کے مطابق اگر کوئی شخص کار سرکار میں مداخلت کرے گا تو اس کا جرمانہ 25ہزار روپے سے بڑھا کر ایک لاکھ روپے کر دیاگیا ہے ۔ فنانس بل کے تحت پنجاب ریو نیو اتھارٹی کو اختیار دیا گیا ہے کہ اگر کوئی فرم یا شخص پی آر اے میں رجسٹرڈ نہیں ہوتا تو اسے کسی بھی اتھارٹی سے جاری ہونے والے لائسنس کی منسوخی کرانے اور دوبارہ تجدید نہیں ہونے دے گا ۔ان پٹ ٹیکس سروسز اینڈ گڈزکو کی ؤٹ پٹ ٹیکس میں ایڈ جسٹمنٹ 12مساوی اقساط کے تحت ہو گی ۔اپوزیشن نے فنانس بل کی مخالفت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ فنانس بل کو قانون سازی کے ذریعے منظور کیا جائے تاکہ اسٹیک ہولڈرز کو بھی اعتماد میں لیا جا سکے جبکہ اس موقع پر اپوزیشن نے اپنے مطالبات کے حق میں ایوان کی کارروائی سے ٹوکن واک آؤٹ بھی کیا ۔اجلاس میں وزیر قانون رانا ثنا اللہ خان نے مسودہ قانون (ترمیم)محتاج اور بے آسر ابچے پنجاب اور مسودہ قانون ایجوکیشن اسٹینڈرڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی پنجاب ایوان میں پیش کئے جنہیں قائمقام اسپیکر نے متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کے سپرد کر کے دو ماہ میں رپورٹ طلب کر لی ۔ آج بدھ کے روز اجلاس میں مالی سال 2016-17ء کے ضمنی بجٹ پر عام بحث کی جائے گی ۔ اجلاس کا ایجنڈا ختم ہونے پر اجلاس آج صبح11بجے تک کے لئے ملتوی کردیا گیا۔

مزید :

صفحہ آخر -