ای ڈی بی کی بندش سے مقامی انجینئرنگ انڈسٹری کے تباہ ہونے کا خدشہ

ای ڈی بی کی بندش سے مقامی انجینئرنگ انڈسٹری کے تباہ ہونے کا خدشہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی (مبشرمیر) انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ کی بندش سے لوکل انجینئرنگ انڈسٹری تباہ ہوجائے گی ۔نئی آٹو پالیسی پر عمل درآمد میں ملکی مفاد کا تحفظ یقینی ہے ۔بے جادرآمدات سے زرمبادلہ کا ضیاع ہورہا ہے ۔انجینئرنگ انڈسٹری سے وابستہ اہم شخصیات اور ماہرین کی روزنامہ پاکستان سے گفتگو میں تشویش کا اظہار ۔بعض اخبارات میں شائع ہونے والی خبروں میں اس بات کا اشارہ دیا گیا ہے کہ انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ کو وزیراعظم آفس ختم کرنے پرغور کررہا ہے جس کی وجہ کرپشن بیان کی جاتی ہے ۔باخبرذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان کے بڑے کار اسمبلرز گروپ کی اہم شخصیات حکومت کو انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ کو بند کرنے پر مجبور کررہی ہیں کیونکہ ان کی کوشش ہے کہ ان پر کسی قسم کا چیک اینڈ بیلنس نہیں ہونا چاہیے ۔روزنامہ پاکستان سے انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ کے ایک اہم رکن نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وزیراعظم آفس کو ایسا نہیں کرنا چاہیے اس سے تیس سال کی محنت خاک میں مل جائے گی اور کار اسمبلرز کو کھلی چھوٹ مل جائے گی ۔وہ نہیں چاہتے کہ ان پر چیک اینڈ بیلنس کا نظام ہو ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ کرپشن کے الزامات میں کوئی حقیقت نہیں ۔انجینئرنگ بورڈ نے ہمیشہ حکومت کے SROکی رہنمائی میں پالیسی ترتیب دی ہے ۔دنیا میں ہر حکومت اپنی لوکل انڈسٹری کو تحفظ دیتی ہے ۔اس کی عمدہ مثال ایتھوپیا ہے جہاں بلڈوزر تیار ہوتے ہیں ۔ہمیں اس پسماندہ افریقی ملک سے سیکھنا چاہیے کہ وہ کس طرح اپنی انڈسٹری کو تحفظ دے رہا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ ای ڈی بی نے 1986سے اب تک پاکستان میں انجینئرنگ کی بہتری کے لیے بہت خدمات انجام دی ہیں ۔اس ادارے کو بچانا وقت کی اہم ضرورت ہے ۔باخبر ذرائع نے اس خبر کی تائید کی کہ صنعت و پیداوار کے وزیر غلام مرتضیٰ جتوئی جب اپنے بیرونی دورے سے واپس آئے تو یہ خبر ان کے لیے حیران کن تھی کہ انجینئرنگ بورڈ کو وزیراعظم آفس ختم کرنے پر غور کررہا ہے ۔ان کا خیال ہے کہ معاملے کو نظر ثانی کے لیے وزیراعظم پاکستان کو بھیجا جائے ۔ذرائع نے اس خبر کی بھی تائید کی کہ بعض کاروباری ادارے جن کے مالکان وفاقی حکومت اور برسراقتدار سیاسی جماعت میں قریبی تعلقات رکھتے ہیں ،آٹوانڈسٹری میں انجیئنرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ کے عمل دخل کو ختم کرنے کی کوشش کررہے ہیں اور قرین قیاس ہے کہ انہی کی ایماء پر وزیراعظم آفس یہ قدم اٹھانے کا ارادہ رکھتا ہے ۔انجینئرنگ انڈسٹری سے وابستہ افراد کی رائے ہے کہ وزیراعظم پاکستان کو ملکی مفاد کی خاطر اس ادارے کی بندش کی تجویز کو ردکردینا چاہیے ۔